گوادر میں کتب میلہ، موسمیاتی تبدیلی مرکزی موضوع

میلے میں بلوچی زبان کے مقامی پبلشرز کے ساتھ ساتھ ملک کے دیگر حصوں سے آئے ہوئے ناشرین نے بھی سٹال لگائے۔

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں منعقد ہونے والا چار روزہ کتب میلہ اختتام پذیر ہو گیا، جس میں ملک بھر سے دانش وروں، صحافیوں، شعرا اور ادبی و سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔ 

میلے میں مختلف موضوعات پر فکری سیشنز کا انعقاد کیا گیا، جبکہ بلوچی زبان کے مقامی پبلشرز کے ساتھ ساتھ ملک کے دیگر حصوں سے آئے ہوئے ناشرین نے بھی سٹال لگائے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ میلہ آر سی ڈی سی گوادر کے زیر اہتمام 13 فروری کو شروع ہوا تھا۔ آر سی ڈی سی کے صدر منتظم ناصر سُہرابی کے مطابق وہ 2014 سے یہ میلہ منعقد کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا، ’ہم سوسائٹی سے متعلق تمام مسائل پر مثبت گفتگو کے لیے مکالمہ و مناظرہ منعقد کرتے ہیں، اور اس بار موسمیاتی تبدیلی کو خاص طور پر موضوع بنایا گیا کیونکہ گوادر تیزی سے اس کے اثرات کا شکار ہو رہا ہے۔‘
 
ناصر سُہرابی کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کے ادبی اور فکری ایونٹس کے انعقاد پر کافی اخراجات آتے ہیں، مگر مقامی افراد اور علمی حلقوں کے تعاون سے یہ سلسلہ جاری ہے۔
 
کتب میلے میں شریک گوادر کے کتب بین اصغر رمضان نے بتایا کہ اس ایونٹ کی ایک خاص بات یہ ہے کہ ملک بھر کے دانشور، شعرا اور ادیب یہاں اکٹھے ہوتے ہیں۔
 
اس بار موسمیاتی تبدیلی میلے کا مرکزی موضوع رہا، جس پر مختلف سیشنز منعقد کیے گئے۔
whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا