رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں نے بتایا کہ قید کے دوران انہیں مسلسل بدسلوکی اور اذیت کا سامنا رہا۔
رپورٹ کے مطابق فوجی منصوبہ سازوں کا خیال تھا کہ اگر حماس کوئی زمینی حملہ کرے گی تو وہ زیادہ سے زیادہ آٹھ سرحدی راستوں سے داخل ہو سکتی ہے، لیکن حقیقت میں حماس کے پاس حملے کے لیے 60 سے زائد راستے تھے۔