یونیورسٹی آف نیومیکسیکو کے محققین نے دریافت کیا کہ گیڈولینیم، جو ایم آر آئی سکین میں استعمال ہونے والی ایک زہریلی اور کم یاب دھات ہے، جسم میں موجود آگزیلک ایسڈ کے ساتھ مل کر انسانی بافتوں میں انتہائی چھوٹے دھاتی ذرات بنا سکتا ہے۔
سائنس دانوں نے زندہ خلیوں کی مدد سے انسانی جلد جیسا تھری ڈی پرنٹڈ نمونہ تیار کر لیا ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ اس پیش رفت سے جانوروں پر تجربات کیے بغیر کاسمیٹکس کی آزمائش ممکن ہو سکے گی۔