آسٹریلیا میں ایک ننھے پرندے کو باز کی موجودگی کے جعلی خطرے کی آوازوں کو گھونسلے کے قریب آنے والے خطرات کو دور کرنے کے لیے استعمال کرتے دیکھا گیا ہے۔ اس کارروائی کا مقصد بچوں کو محفوظ رکھنا ہے۔
یہ تحقیق جانوروں کے شکاریوں سے بچاؤ کے لیے دھوکہ دینے والی آوازوں کے استعمال پر مزید روشنی ڈالتی ہے۔
براؤن تھورن بل ایک چھوٹا سا پرندہ ہے جس کا وزن صرف سات گرام (0.25 اونس) ہوتا ہے۔
یہ بڑی جسامت والے شکاری پرندے پائیڈ کراونگ سے اپنے بچوں کو بچانے کے لیے دھوکہ دینے والی آواز کی نقل اتارتا ہے۔ پائیڈ کراونگ براؤن تھورن سے تقریباً 40 گنا بڑا ہوتا ہے۔
ماہرین نے مشاہدہ کیا کہ یہ پرندہ خاص طور پر باز کے خطرے کی آوازیں نکالنے والے پرندوں کی اجتماعی چیخ و پکار کی نقل اتارتا ہے تاکہ شکاری پرندوں کو ڈرایا جا سکے۔
یہ صلاحیت جانوروں کے اس رویے کا فائدہ اٹھاتی نظر آتی ہے جس میں وہ دوسرے جانداروں کی خطرے کی آوازوں کو سن کر خطرے کی موجودگی کا اندازہ لگاتے ہیں۔
آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کے محققین نے دریافت کیا کہ تھورن بل’باز!‘ کی موجودگی کے خطرے کی جھوٹی اطلاع دیتے ہیں۔
یہ آوازیں یا تو ان کی اپنی ہوتی ہیں یا وہ دوسری اقسام کے پرندوں کی آوازوں کی نقل کرتے ہیں۔ خاص طور پر جب ان کے گھونسلے پر کہیں زیادہ بڑے پائیڈ کراونگ حملہ کرتے ہیں۔
نئی تحقیق جو سائنسی جریدے بیالوجی لیٹرز میں شائع ہوئی، میں ماہرین نے ان آوازوں کو ریکارڈ کر کے ان کا تجزیہ کیا۔
انہوں نے خاص طور پر یہ جانچنے کے لیے تجربہ کیا کہ آیا دھوکہ دینے کی یہ حکمت عملی شکاری پرندے کے خطرے کی آوازوں پر فطری ردعمل کا فائدہ اٹھا کر کام کرتی ہے اور اس میں نقل اتارنے کا کیا کردار ہے۔
محققین کو پتہ چلا کہ جب مخصوص خطرے کی ان آوازوں کو چلایا گیا تو کراونگ دھوکہ کھا کر خطرے کو دیکھنے لگے یا یوں اڑے جیسے وہ کسی فضائی باز کے حملے کا جواب دے رہے ہوں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سائنس دانوں نے لکھا کہ ’تھورن بل اپنے گھونسلے میں موجود بچوں کو کراونگ سے بچانے کے لیے اپنی اور دوسروں کی فضائی خطرے کی آوازیں نکالتے ہیں جس سے کراونگ دھوکہ کھا کر خطرہ تلاش کرنے لگتے ہیں یا اڑ جاتے ہیں۔‘
ماہرین کے مطابق شکاری پرندے کا یہ ردعمل تھورن بل کے بچوں کو فرار ہونے کا موقع فراہم کر سکتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ ’انہیں خطرے کی نشاندہی کرنے والے دوسرے پرندوں کی اجتماعی آوازیں سنوانے کی بجائے جب انہیں خالصتاً فضائی حملے کے خطرے کی آوازیں سنوائی گئیں تو ان کے فرار ہونے اور خوراک کا حصول مؤخر کرنے کا امکان بڑھ گیا۔‘
یہ ننھا پرندہ بہت احتیاط سے خطرے کی آوازیں نکالنے والے پرندوں کے گروہ کا گمان پیدا کرتا ہے، جو شدید خطرے کا قابل بھروسہ اشارہ ہوتا ہے۔ اس دھوکے دہی میں کراونگ کے اڑتے ہوئے بازوں سے خوف کھانے کا فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔
چوں کہ تھورن بل خود بہت چھوٹا ہوتا ہے اس لیے اس کے لیے باز جیسی آوازوں کی نقل اتارنا مشکل ہوتا ہے کیوں کہ وہ اس سے سینکڑوں گنا بڑے ہوتے ہیں۔
لہٰذا ایسا لگتا ہے کہ یہ پرندے خود کو مقامی چھوٹے پرندوں کی باز کے خطرے کی آوازوں کے اجتماعی شور کی نقل تک محدود رکھتے ہیں۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ چوں کہ باز عام طور پر شکار کرتے وقت خاموش رہتے ہیں اس لیے مقامی پرندوں کی خطرے کی آوازیں باز کی موجودگی کا شبہ پیدا کرنے کے لیے سب سے مؤثر لگتی ہیں۔
سائنس دانوں نے کہا کہ ’نقل اتارنا ممکنہ طور پر مختلف اقسام کے پرندوں کی اجتماعی خطرے کی آوازوں کا گمان پیدا کرتا ہے۔‘
محققین کے مطابق یہ تحقیق پہلی تجرباتی وضاحت ہے جس میں دکھایا گیا کہ پرندے گھونسلے پر حملہ کر کر کے شکار کرنے والے پرندوں کو بے وقوف بنانے کے لیے جعلی خطرے کی آوازوں سے کام لیتے ہیں۔
© The Independent