قدرتی آفات سے نمٹنے والے صوبائی ادارے پراونشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بتایا ہے کہ بلوچستان کے ضلع ژوب کی حدود میں ہفتے کی رات ہونے والی بارشوں کے بعد ژوب تا ڈی آئی خان شاہراہ پر دہانہ سر کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک معطل ہوگئی ہے جبکہ ملبے تلے ایک ٹرک کے دب جانے کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔
لینڈ سلائیڈنگ کے مقام پر ریسکیو کام کی نگرانی کرنے والے ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’ژوب تا ڈی آئی خان شاہراہ پر دہانہ سر کےمقام پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے، جس میں کچھ لوگ معمولی زخمی ہوئے تھے، جن کو طبی امداد کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ بھاری مشینری کے ذریعے اہم شاہراہ کو کھولنے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
ڈی سی شیرانی حضرت ولی نے مزید بتایا کہ لینڈ سلائیڈنگ دہانہ سر کے مقام پر 50 فٹ کے علاقے میں ہوئی۔
شیرانی کی ضلع انتظامیہ نے ایک نوٹس میں عوام کو مطلع کیا ہے 24 گھنٹوں کے لیے ژوب تا ڈی آئی خان شاہراہ پر سفر سے گریز کریں۔
نیشنل ہائی وے (این ایچ اے) کے حکام کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ کے باعث متاثرہ سڑک کی بحالی میں 24 سے 30 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
گذشتہ ماہ کے آخر میں محکمہ موسمیات نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی تھی۔
اس حوالے سے پاکستان میٹرولوجیکل آفس کے ڈاکٹر سردار سرفراز نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ آئندہ بارشوں کے دوران بلوچستان کے شمالی علاقوں، سیلاب سے متاثرہ علاقوں اور خیبرپختونخوا میں سابقہ فاٹا کے علاقوں میں ڈی آئی خان اور لکی مروت میں کہیں کہیں برساتی ریلوں کا خدشہ ہے۔
سردارسرفراز نے بتایا تھا کہ ’کوئٹہ سمیت بلوچستان میں پچھلے سال جیسی صورت حال نہیں ہو سکتی کیوں کہ ان بارشوں کے دوران وقفہ بھی ہے، جبکہ گذشتہ سال مسلسل بارشیں ہوئی تھیں۔‘
گذشتہ برس مون سون کے دوران شدید بارشوں سے ملک بھر میں سیلابی صورت حال پیدا ہوئی تھی، جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد جان کی بازی ہار گئے تھے جبکہ مالی نقصان بھی شدید ہوا تھا۔