وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان آئندہ ماہ واشنگٹن میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پر مذاکرات کرے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وفاقی وزیر اورنگزیب نے جمعے کو میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ ’ہم نے آئی ایم ایف کے ساتھ توسیعی فنڈ سہولت میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے لیکن اس کا حجم ابھی واضح نہیں ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست ’بڑی توجہ‘ کے ساتھ سنی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے بھی اس معاملے میں ’بہت حمایت‘ کی ہے۔
پاکستان بڑے مالی بحران کی شدت میں کمی لانے کے لیے کوشاں ہے۔ مالی بحران کا شکار پاکستان کا قرضہ دینے والے عالمی ادارے کے ساتھ تین ارب ڈالر کا معاہدہ 11 اپریل کو ختم ہو رہا ہے۔
قبل ازیں رواں ہفتے پاکستان اور آئی ایم ایف 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط کی ادائیگی کے لیے سٹاف کی سطح کا معاہدہ کر چکے ہیں۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اپنی فنانس ٹیم کو آئی ایم ایف سے توسیعی فنڈ سہولت کے حصول پر کام شروع کرنے کی ہدایت کر چکے ہیں۔ انہوں نے جمعرات کو آئی ایم ایف سے طویل مدتی بیل آؤٹ پیکیج کو ’ناگزیر‘ قرار دیا۔
آئی ایم ایف بھی کہہ چکا ہے کہ پاکستان نے درخواست کی تو وہ نئے اقتصادی پروگرام کی تیاری کی حمایت کرے گا۔
گذشتہ موسم گرما میں آئی ایم ایف کے امدادی پیکج نے پاکستان کو نادہندہ ہونے سے بچنے میں مدد کی لیکن یہ پیکیج حاصل کرنے کے لیے پاکستان کو بجٹ پر نظر ثانی کرنا پڑی اور شرح سود، ٹیکسوں اور بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نتیجے کے طور پر اس مدت میں پاکسان میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد ہو گئی اور ملک کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستانی کرنسی کی قیمت میں تاریخی کمی ہوئی اور معیشت کا حجم کم ہو گیا۔
بانڈز کے اجرا پر غور
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے جمعے کی بریفنگ میں کہا کہ پاکستان اپنی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ میں بانڈز کے اجرا پر بھی غور کرے گا۔ اس ضمن میں پانڈا بانڈز پر کام جاری ہے۔
انہوں نے کہا: ’ایک بار جب ہماری کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آ جائے گی تو ہم بانڈز کے لئے بین الاقوامی مارکیٹ میں جائیں گے۔‘
وزیر خزانہ چین کے ساتھ پاکستان کے تعلقات سے فائدہ اٹھانے کے خواہاں رہے ہیں اور اس سے قبل بھی انہوں نے چینی بانڈ مارکیٹ تک رسائی حاصل کرنے کے ارادے کا اظہار کیا۔
جمعے کو عالمی مالیاتی، ڈیٹا اور میڈیا کمپنی بلومبرگ کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان رواں سال 30 کروڑ ڈالر کے پانڈا بانڈز فروخت کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔