پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اتوار کو چار خواتین کو عمرے کے بہانے سعودی عرب سمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ جرم میں ایک سابق پولیس اہلکار بھی ملوث ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ واقعہ کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پیش آیا جہاں ایف آئی اے کے اہلکاروں نے ایک پرواز سے چار خواتین کو اتار لیا جو عمرہ ویزے پر سعودی عرب جا رہی تھیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایف آئی اے نے ایک بیان میں بتایا کہ ’ابتدائی تحقیقات کے مطابق متاثرہ خواتین کو جبری مشقت کے لیے سعودی عرب بھیجا جا رہا تھا۔‘
ایجنسی نے مزید بتایا کہ یہ خواتین اس سے پہلے بھی سعودی عرب جا چکی ہیں۔ تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا کہ پنجاب پولیس کی سابق اہلکار آسیہ اس جرم میں ملوث ہیں۔
ایف آئی اے کے مطابق آسیہ نے ان چاروں خواتین کے سعودی عرب جانے کے سفری اخراجات برداشت کیے۔ بیان میں مزید کہا گیا: ’ایک ایجنٹ وسیم گجر سعودی عرب میں ان خواتین کے قیام اور دیگر اخراجات کا انتظام کر رہا تھا۔‘
ایف آئی اے نے کہا کہ وہ خواتین سے دیگر ایجنٹوں کے بارے میں معلومات حاصل کر رہی ہے جو اس جرم میں ملوث ہیں۔
پاکستان کا کہنا ہے کہ اس کے کچھ شہری عمرہ ویزے کا غلط استعمال کرتے ہوئے سعودی عرب جا کر بھیک مانگنے میں ملوث ہیں۔ گذشتہ سال حکومت نے اس رجحان کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔
ویزے کا غلط استعمال کر کے غیر ملکی ممالک میں بھیک مانگنے کے بڑھتے ہوئے رجحان پر پاکستان کو تشویش ہے کیونکہ اس سے اصل ویزا درخواست گزاروں، خاص طور پر سعودی عرب جانے والے زائرین پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔