عماد خان ریال میڈرڈ سکول سے ماسٹرز ڈگری لینے والے پہلے پاکستانی

عماد خان کو 2016 میں بھی ریال میڈرڈ گریجویٹ سکول میں داخلہ ملا تھا، لیکن وہ مالی دشواریوں کے باعث سپین نہیں جا سکے تھے۔

دو جولائی 2024 کو ریئل میڈرڈ گریجویٹ سکول کی جانب سے جاری کی گئی اس ہینڈ آؤٹ تصویر میں پاکستان کے عماد خان کو میڈرڈ کے سینٹیاگو برنابیو سٹیڈیم میں گریجویشن تقریب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (عماد خان/انسٹاگرام)

پاکستان کے عماد خان نے رواں ماہ دنیا کے معروف ترین فٹ بال کلب ریال میڈرڈ کے گریجویٹ سکول سے فٹ بال کوچنگ اور مینجمنٹ میں ماسٹرز ڈگری حاصل کر کے تاریخ رقم کر دی۔

10 سال کی عمر سے فٹ بال کھیلنے والے عماد خان 2016 میں پاکستان کے سری لنکا کے دورے کے دوران قومی ٹیم میں شامل تھے۔ وہ اسلام آباد میں ایک سپورٹس کلب اور فٹ بال اکیڈمی بھی چلاتے ہیں۔

2022 میں وہ ریال میڈرڈ گریجویٹ سکول سے فٹ بال کوچنگ اور مینجمنٹ میں داخلہ لینے والے پہلے پاکستانی بنے تھے۔

عماد نے بدھ کو انسٹاگرام پر گریجویشن تقریب کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا: ’ریال میڈرڈ میں گریجویشن کا منظر کچھ اس طرح ہوتا ہے۔‘

ویڈیو میں عماد خان کو سپین کے ایک فٹ بال سٹیڈیم میں اپنی گریجویشن تقریب میں شرکت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جہاں ان کا نام پکارا جا رہا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عماد خان کو 2016 میں بھی ریال میڈرڈ گریجویٹ سکول میں داخلہ ملا تھا لیکن وہ مالی دشواریوں کے باعث سپین نہیں جا سکے۔ بعد ازاں انہیں ’بلقیس اینڈ عبدالرزاق داؤد فاؤنڈیشن‘ (بارڈ) نامی سماجی تنظیم نے سپانسر کیا اور بالآخر وہ 2022 میں سپورٹس ڈگری کے لیے ہسپانوی دارالحکومت پہنچ ہی گئے۔

بارڈ فاؤنڈیشن نے سوشل میڈیا پر لکھا: ’ہماری فاؤنڈیشن فخر کے ساتھ عماد خان کی تاریخی کامیابی کا جشن مناتی ہے، جنہوں نے فٹ بال کوچنگ اور مینجمنٹ میں ریال میڈرڈ گریجویٹ سکول سے امتیازی حیثیت کے ساتھ ماسٹرز ڈگری حاصل کی۔‘

ریال میڈرڈ دنیا کے سب سے مشہور فٹ بال کلبوں میں سے ایک ہے جہاں دنیا کے نامور ترین کھلاڑی اس کا حصہ ہیں۔ یہ کلب پاکستان میں بہت زیادہ مقبول ہے جہاں کرکٹ کو مقبول ترین کھیل سمجھا جاتا ہے۔

2022 میں عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے عماد خان نے کہا تھا کہ وہ پاکستان کے نوجوان فٹ بال ٹیلنٹ کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’جب میں پاکستان فٹ بال کے لیے کھیلتا ہوں تو میں انڈر 18 اور انڈر 16 کے لیے بھی کام کرنا چاہوں گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فٹ بال