پشاور کے نمک منڈی چوک کے مشہور کاریگر چاچا نورالدین تو بڑے چاہ سے وزیراعظم عمران خان کے لیے عید کا تحفہ بنا رہے تھے۔ ان کو کیا پتا تھا ان کے تحفے کی میڈیا پر دھوم مچنے کے بعد ان کا فائدہ نہیں، الٹا 50 ہزار کا نقصان ہو جائے گا۔
چاچا نورالدین کے مطابق یہ خصوصی چپل وہ وزیراعظم عمران خان کے لیے تیار کر رہے تھے جس پر وہ پچھلے دو ماہ سے خصوصی محنت اور توجہ سے کام کر رہے تھے۔ گذشتہ ہفتے میڈیا پر اس بارے میں خبر چلنے کے بعد جہاں ان کی محنت کو سہرایا گیا، وہیں خیبر پختونخوا کے محکمہ جنگلی حیات نے بھی دروازے پہ دستک دے دی۔
اتوار کو محکمے کے اہلکاروں نے چپل کو تحویل میں لے لیا اور پھر اگلے دن چاچا نورالدین سے 50 ہزار روپے جرمانہ وصول کرکے واپس کردی۔
چاچا نورالدین کے بیٹے ابرارالدین نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اس چپل کے لیے امریکہ میں مقیم خان صاحب کے ایک مداح نعمان نے تقریباً چارفٹ سانپ کی کھال بھیجی تھی۔
ابرارالدین کے مطابق اس سے چپل بنانے کی ذمہ داری ان کے والد صاحب نے لی تھی اور چپل پر کل لاگت 40 ہزار روپے آئی ہے۔
انہوں نے کہا: ’میرے والد پہلے بھی خان صاحب کو پشاوری چپل تحفے کے طور پر دے چکے ہیں جس کے بعد سے ہماری دکان کپتان چپل کے نام سےمشہور ہو گئی ہے۔ مذکورہ چپل ہم خان صاحب کو عید کے تحفے کے طور پر دینا چاہتے تھے۔ محکمہ جنگلی حیات نے ناحق ہم پرجرمانہ عائد کیا کیونکہ اس سانپ کی کھال باہر سے آئی تھی۔‘
چاچا نورالدین کے دوسرے بیٹے اسلام الدین نے بتایا کہ ان کے والد 1975 سے اس پیشے سے منسلک ہیں۔ ان کی محنت اور دیانت داری نے انہیں علاقے میں ایک ممتاز حیثیت دی ہے۔ یہاں تک کہ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور بھی ان کے والد کے مداح بن گئے ہیں۔
اسلام الدین نے مزید کہا: ’جنرل صاحب میرے والد سے ملے اور ان سے پوچھا کہ کیا انہوں نے کبھی بھٹو صاحب کے لیے بھی چپل بنائی ہیں جس پر میرے والد نے جواب دیا کہ آج تک صرف عمران خان کے لیے ہی ان کے دھرنوں کے وقت سے چپل تحفے کے طور پر بناتے رہے ہیں۔‘
ان کے مطابق محکمہ جنگلی حیات کے اہلکاروں نے سوموار کو انہیں 50 ہزار جرمانہ لینے کے بعد جوتے واپس دے دیے، لیکن وہ اس جرمانے پرزرا خفا نہیں ہیں۔ ’ہم عمران خان کو پسند کرتے ہیں۔ ان کے لیے ایک لاکھ جرمانہ بھی دینا پڑ جائے تو کوئی اتنی بڑی بات نہیں ہے۔‘
چاچا نورالدین اور ان کے بیٹوں کا دعویٰ ہے کہ باقی دنیا میں سانپ کی کھال سے استعمال کی اشیا بنانا کوئی نئی بات نہیں ہے تاہم پاکستان میں پہلی دفعہ سانپ کی کھال سے چپل تیار ہو گئے ہیں جس کا اعزاز صرف ان کی دکان کو جاتا ہے۔
وزیراعظم کے لیے سانپ کی کھال کے جوتوں پر سوشل میڈیا پر بھی شور تھا اور صارفین نے اتنے مہنگے جوتوں پر تنقید کی۔
سانپ کی کھال کے جوتے اور عوام کی کھال کے جوتے زیب تن کرنے کا مزہ ہی کچھ اور ہوگا۔۔۔
— Syed Atif (@GreatKingMisbah) June 1, 2019
شاعر علی محمد فرشی نے بھی اس بارے میں لکھ ڈالا۔