پاکستان کے وائٹ بال کوچ کرسٹن مستعفیٰ، گلیسپی کوچنگ کریں گے

پاکستان کرکٹ بورڈ نے پیر کو پاکستانی کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال کوچ گیری کرسٹن کے استعفے کا اعلان کرتے ہوئے ٹیسٹ ٹیم کوچ جیسن گلیسپی کو دورہ آسٹریلیا کے لیے کوچ مقرر کر دیا ہے۔

چھ جون ، 2011 کی اس تصویر میں گیری کرسٹن جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران(اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ بورڈ نے پیر کو پاکستانی کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال کوچ گیری کرسٹن کے استعفے کا اعلان کرتے ہوئے ٹیسٹ ٹیم کوچ جیسن گلیسپی کو دورہ آسٹریلیا کے لیے کوچ مقرر کر دیا ہے۔

پی سی بی جاری بیان کے مطابق سابق جنوبی افریقی بلے باز اور کوچ گیری کرسٹن نے پاکستانی ٹیم کی کوچنگ سے استعفیٰ دے دیا ہے جس کے بعد سابق آسٹریلوی بولر جیسن گلیسپی کو پاکستانی ٹیم کے کوچ کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے 28 اپریل کو گیری کرسٹن کو وائٹ بال اور جیسن گلیسپی کو ٹیسٹ ٹیم کو کوچ مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے لاہور میں نیوز کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ انہ اظہر محمود دونوں فارمیٹ کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ ہوں گے اور وائٹ بال اور ریڈ بال کرکٹ ٹیموں کو جوڑنا ان کی ذمہ داریوں میں شامل ہو گا۔   

پی سی بی کے ایک بیان میں بتایا گیا تھا کہ دونوں غیر ملکی کھلاڑیوں کی بحیثیت کوچز تقرریاں تین تین سال کے لیے کی گئی ہیں، جب کہ اظہر محمود کی مدت ملازمت بھی اتنی ہی ہو گی۔

جیسن گلیسپی

پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق 49 سالہ سابق آسٹریلوی فاسٹ بولر نے 1996-2006 کے دوران 71 ٹیسٹ، 97 ون ڈے اور ایک ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلا اور مجموعی طور پر 402 وکٹیں حاصل کیں اور 1531 رنز بنائے۔

ایک اننگز میں ان کی بہترین بولنگ جولائی 1997 میں انگلینڈ کے خلاف ہیڈنگلے میں 37 رنز کے عوض سات وکٹ تھی، جب کہ ان کا ٹیسٹ کرکٹ میں بہترین سکور بنگلہ دیش کے خلاف اپریل 2006 میں چٹوگرام میں تھا، جب انہوں نے 201 رنز ناٹ آؤٹ بنائے۔

 گلیسپی نے پاکستان کے خلاف چار ٹیسٹ میچوں میں 10 وکٹیں حاصل کیں۔ 13 ون ڈے میچوں میں انہوں نے 21 وکٹیں حاصل کی ہیں۔

 وہ جنوبی افریقہ میں آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2003 جیتنے والے آسٹریلوی ٹیم کا حصہ تھے۔

وہ ای سی بی سے منظور شدہ لیول چار کے کوچ  ہیں۔ انہوں  نے یونیورسٹی آف گلوسٹر شائر سے دو سالہ کورس مکمل کیا ہے اور وہ  2014 اور 2015 میں لگاتار کاؤنٹی چیمپئن شپ ٹائٹل جیتنے والی یارکشائر کاؤنٹی کے کوچ تھے۔

یارکشائر کے ساتھ اپنے وقت کے دوران انہوں نے انگلینڈ کے سٹار کرکٹرز جونی بیرسٹو، گیری بیلنس اور جو روٹ کی ڈویلپمنٹ میں اہم کردار ادا کیا۔

گیری کرسٹن  

پی سی بی کے بیان میں کہا گیا کہ 56 سالہ جنوبی افریقہ کے سابق ٹاپ آرڈر بیٹر نے 1993-2004 تک 101 ٹیسٹ اور 185 ون ڈے انٹرنیشنل کھیلے ہیں، جن میں انہوں نے 34 سنچریوں کے ساتھ مجموعی طور پر 14 ہزار سے زیادہ رنز بنائے۔

پاکستان کے خلاف 11 ٹیسٹ میں انہوں نے 55.86 کی اوسط سے 838 رنز بنائے۔ 24 ون ڈے میچوں میں انہوں نے 55.47 کی اوسط سے ایک ہزار 54 رنز اسکور کیے۔

 وہ آئی سی سی ناک آؤٹ ٹرافی 1998 (جو اب آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے نام سے پہچانی جاتی ہے) جیتنے والی جنوبی افریقہ کی ٹیم کے رکن تھے۔

وہ 1996 سے 2003 تک تین آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ کھیلے جب کہ 2008 سے 2011 تک انڈین ٹیم کی کوچنگ کرتے رہے اور آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2011 ٹائٹل کے علاوہ آئی سی سی ٹیسٹ ٹیم رینکنگ میں نمبر ایک پوزیشن حاصل کرنے میں ان کی مدد کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وہ 2011 سے 2013 تک جنوبی افریقہ کی مردوں کی کرکٹ ٹیم کے کوچ رہے اور انہیں آئی سی ٹیسٹ ٹیم رینکنگ میں نمبر ایک پوزیشن پر لے گئے۔

گیری کرسٹن دہلی ڈیئر ڈیولز (اب دہلی کیپٹلز) اور رائل چیلنجرز بنگلور کے کوچ بھی رہے ہیں۔

اس وقت وہ گجرات ٹائٹنز کے بیٹنگ کوچ اور  مینٹور ہیں، جس نے 2022  میں آئی پی ایل جیتی تھی۔

گیری کرسٹن کے استعفے کے بعد سوشل میڈیا صارفین بھی اس خبر پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔

انڈین سپورٹس جرنلسٹ وکرانت گپتا نے لکھا کہ ’گیری کرسٹن نے صرف چھ ماہ بعد اس کام سے استعفیٰ دے دیا۔ کیا گجرات ٹائٹنز آئی پی ایل کے اگلے سیزن میں انہیں بطور کوچ واپس لیں گے؟‘

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایکس پر جاری بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ایئر گولڈ نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’گیری کرسٹن کے استعفے کے بعد کوئی غیر ملک کوچ پاکستان نہیں آئے گا۔

’مختصر مدت کے اہداف کے لیے کیے جانے والے اہداف طویل المدتی مسائل حل نہیں کر سکتے۔‘

لاہوری گائے نامی صارف نے لکھا کہ ’پی سی بی کو بہت جلد اپنی غلطی کا اندازہ ہو گا کہ انہوں نے سیاست کی بنیاد پر ایک پروفیشنل کوچ کو استعفے پر مجبور کیا۔

پاکستانی فینز گیری کرسٹن کو مس کریں گے۔ پاکستانی ٹیم نے ایک بہترین کوچ کھو دیا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ