اس آرڈیننس کے تحت کشمیر میں عوامی احتجاج کے نئے قوانین مرتب کیے گئے ہیں، جسے عوامی حلقوں کی جانب سے ’کالا قانون‘ اور بنیادی انسانی حقوق کی ’سنگین خلاف ورزی‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
انسانی حقوق
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بنوں واقعے پر علاقے کے مشران نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو پیر کو ان سے ملاقات کرے گی۔