المیہ یہ ہے کہ 80 ہزار شہادتوں کے باوجود دہشت گردی کے خلاف جنگ ’اگر مگر‘ کا شکار ہے جبکہ انتہا پسندی کے خلاف بیانیے کا ’چونکہ چنانچہ‘ پر انحصار ہے۔
داعش خراسان
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے الزام لگایا کہ مبینہ خودکش حملہ آور پاکستان میں تربیتی کیمپ سے ٹریننگ لے کر ’افغانستان میں داخل ہوئے۔‘