حکومت سندھ کی ترجمان نے بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے آخری بار 2010 اور 2012 میں سوزکی کلٹس گاڑیاں خریدی گئی تھیں۔
سرکاری ملازمین
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ’حکومت اپنی بنیادی ذمہ داری پوری نہیں کرنا چاہتی اس لیے وہ تعلیم کو بھی بیچ کر نجی سیکٹر کے حوالے کرنا چاہتی ہے۔‘