ڈی آئی جی آپریشنز ریلوے کے مطابق ’جب تک ہمیں سکیورٹی کلیئرنس نہیں ملتی اور ٹریک دوبارہ سے تعمیر نہیں ہوگا، ہم بلوچستان کے علاقے میں ٹرین نہیں چلائیں گے۔‘
مسافر
مسافر ٹرینوں کی نجکاری کے دوسرے مرحلے میں دس کے بجائے محض تین ٹرینوں کے لیے نجی شعبے کے سرمایہ کار کامیاب ہو سکے ہیں۔