ہوائی اڈوں پر مسافروں کا سامان گم ہونے کی شکایت ایک معمول ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا کا ایک ہوائی اڈہ ایسا بھی ہے، جہاں ’کبھی کسی مسافر کا کوئی سامان نہیں کھویا۔‘
جاپان کے شہر اوساکا اور کیوٹو کے اطراف کام کرنے والے کنسائی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ذمہ داران کے مطابق پچھلے 30 برس میں یہاں سامان گم ہونے کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔
اس ہوائی اڈے پر یومیہ تقریباً تین ہزار بیگ وغیرہ ہینڈل کیے جاتے ہیں۔ یہ قابل تعریف ریکارڈ ہے، تاہم ہوائی اڈے کا عملہ اسے معمول کی بات سمجھتا ہے۔
کانسائی ہوائی اڈے کی ایک ہینڈلنگ کمپنی CKTS کے سپروائزر تسویوشی ہابوٹا نے بتایا کہ ’ہم صرف کام کے عمل اور اصولوں کی پیروی کرتے ہیں اور جو کرنا ہوتا ہے وہی کرتے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے ان کی کوئی خصوصی تربیت نہیں ہوئی اور وہ اور ان کی ٹیمیں روزانہ 3,000 سے زیادہ سامان کو بڑی توجہ سے سنبھالتی ہیں۔
ہابوٹا نے کہا: ’ہم سوٹ کیسز کو احتیاط سے اور جھٹکوں سے بچاتے ہوئے سنبھالتے ہیں۔ سوٹ کیس کے ہینڈل اس رخ میں سیدھے کیے جاتے ہیں جو مسافروں کے لیے اٹھانا آسان ہو۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ وہ نازک اشیا مثلاً بچوں کی گاڑیاں، سرف بورڈز اور سکیوں کو براہ راست مسافروں کے حوالے کرتے ہیں۔
کنسائی میں ہوائی جہاز کی آمد کے بعد محض 15 منٹ کے اندر سامان ٹرمینل کی عمارت کے اندر کیریسل پر آ جاتا ہے تاکہ مسافروں کی پریشانی کم سے کم ہو۔
جاپان کے مصروف ترین بین الاقوامی ہوائی اڈوں میں سے ایک کانسائی کو اپریل میں یوکے کی ایئرپورٹ ریٹنگ تنظیم SKYTRAX کی طرف سے سامان کی بروقت فراہمی کے لیے دنیا کا بہترین ہوائی اڈہ قرار دیا گیا تھا۔
ہوائی اڈے کے شریک سی ای او بینوا رولیو نے کہا، ’کانسائی ایئرپورٹ پر ہر شخص اس پر فخر کرتا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سفر کے دوران سامان کے کھو جانے یا تاخیر سے پہنچنے کی تعداد پچھلی دہائی میں ٹیکنالوجی کی بدولت عالمی سطح پر بہت کم ہو گئی ہے۔
جنیوا میں قائم ایئر ٹرانسپورٹ انڈسٹری کی آئی ٹی سروسز فراہم کرنے والی کمپنی SITA کی بیگیج پورٹ فولیو ڈائریکٹر نکول ہوگ نے کہا کہ اگر آپ موجودہ مسافروں کی تعداد کو دیکھیں تو 1,000 مسافروں میں سے 6.9 بیگ کا گم یا خراب ہونا بہت ہی کم شرح ہے۔
’ایک دہائی پہلے یہ شرح دوہندسی تھی۔ انڈسٹری کی ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری یقیناً فائدہ مند ثابت ہو رہی ہے۔‘
انہوں نے وضاحت کی کہ جب مسافروں کی پروازوں کے درمیان کوئی کنکشن نہ ہو تو سامان عموماً صحیح طریقے سے سنبھالا جاتا ہے۔
ہوگ نے بتایا کہ اصل پیچیدگی اس وقت پیدا ہوتی ہے جب مسافروں کے پاس ایک پرواز سے دوسری پرواز کے لیے قلیل وقت ہوتا ہے۔
کانسائی ایئرپورٹ نے حال ہی میں کووڈ کی عالمی وبا سے پہلے کی سطح پر واپس آ کر سالانہ ڈھائی کروڑ بین الاقوامی مسافروں کی خدمت شروع کر دی ہے۔