سندھ اور بلوچستان کے سرحدی علاقے حب کے قریب بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ایک ٹرک کے کھائی میں گرنے سے مرنے والے 17 زائرین کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں۔
بلوچستان میں ریسکیو حکام کے مطابق واقعے میں 40 افراد زخمی بھی ہوئے۔ ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے بتایا کہ مسافروں سے بھرا ٹرک ٹھٹہ سے درگاہ شاہ نورانی جا رہا تھا۔
ریسکیو حکام نے بتایا کہ جان سے جانے والے 15 افراد کی شناخت کرلی گئی ہے۔
امدادی و فلاحی ادارے ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق میتوں کو کراچی کے سرد خانے میں منتقل کرنے کے بعد انہیں ٹھٹہ میں ان کے آبائی گاؤں لے جایا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ڈسٹرکٹ پولیس آفیر (ڈی پی او) حب منظور بلیدی کے مطابق گاڑی ڈرائیور سے بے قابو ہونے کے باعث گہری کھائی میں جا گری۔ حادثے میں جان سے جانے والوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے واقعے پر اظہارِ افسوس کیا۔
ترجمان شاہد رند کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد جام غلام قادر ہسپتال حب میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
جام غلام قادر ہسپتال حب میں میڈیکل سپریٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر ناصر شیخ کا کہنا تھا کہ ’20 شدید زخمی مریضوں کراچی بھیج دیا گیا۔ ان مریضوں کے سر پر شدید نوعیت کے زخم تھے۔ 10 معمولی زخمی ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور ان کی اپنی درخواست پر انہیں کراچی ریفر کیا گیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ باقی چار مریضوں کے زخم معمولی نوعیت کے تھے، ان زخمیوں کی حالت تسلی بخش ہے۔