نیوزی لینڈ: ایئرپورٹ پر تین منٹ سے زیادہ گلے ملنے پر پابندی

ڈنیڈن ہوائی اڈے کے ڈراپ آف ایریا میں ایک بورڈ آویزاں کیا گیا ہے، جس میں تجویز دی گئی ہے کہ ’زیادہ دیر تک گلے لگانے کے شوقین افراد برائے مہربانی کار پارکنگ کا استعمال کریں۔‘

13 مارچ 2020 کو بوسٹن ایئر پورٹ پر ایک بیٹی اپنی ماں کو گلے لگا رہی ہے (اے ایف پی)

نیوزی لینڈ کے ایک ہوائی اڈے نے ڈراپ آف ایریا میں زیادہ دیر تک گلے ملنے پر پابندی عائد کر دی ہے، لیکن لوگ تین منٹ تک اپنے پیاروں کو الوداعی گلے لگا سکیں گے۔

ڈنیڈن ایئرپورٹ کے ڈراپ آف ایریا میں ایک بورڈ آویزاں کیا گیا ہے جس پر تحریر ہے کہ یہاں زیادہ سے زیادہ گلے لگانے کا وقت تین منٹ ہے۔ بورڈ پر مزید تجویز دی گئی ہے کہ ’زیادہ دیر تک گلے لگانے کے شوقین افراد برائے مہربانی کار پارکنگ کا استعمال کریں۔‘

گذشتہ بدھ کو فیس بک پر ’دی ویو فرام مائی ونڈو‘ گروپ میں شیئر کیے گئے اس پیغام کی تصویر نے ہوائی اڈوں پر روانگی کے وقت الوداع کرنے کے آداب پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

گروپ کے ایک رکن نے تبصرہ کیا: ’مجھے یہ (گلے ملنا) پسند ہے۔ یہ گرم جوشی اور انسیت کو ظاہر کرتا ہے۔ میرا مقامی ہوائی اڈہ ایسا ہو گا، جہاں آپ کسی کو روک نہیں سکتے۔ وہاں رکنے پر ایک سو پاؤنڈ جرمانہ اور ڈراپ آف زون میں کسی کو چھوڑنے کے لیے کم از کم پانچ پاؤنڈ جرمانہ ہے۔ مجھے اچھا ہوائی اڈہ پسند ہے، وہ ’کس اینڈ فلائی‘ کا استعمال کر سکتے ہیں۔‘

ایک اور صارف نے کہا کہ وقت کی حد  مقرر کرنا ’غیر انسانی‘ ہے۔ ان کا اصرار تھا کہ ’آپ گلے ملنے پر وقت کی حد نہیں لگا سکتے۔‘

ایک امریکی سوشل میڈیا صارف نے کہا: ’امریکہ میں، وہ آپ کو روکنا بھی نہیں چاہتے۔ بس آئیں اور اپنے مسافر کو اچھی طرح الوداع کہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تین منٹ کے گلے ملنے کے خیال نے دوسرے صارفین کو بھی جھنجھوڑ دیا۔

ایک صارف نے لکھا: ’اس (پابندی) نے مجھے سوچنے پر مجبور کر دیا کہ وہ کون لوگ ہیں جنہیں میں تین منٹ تک گلے لگاؤں گا؟ ایسے بہت کم ہیں، زیادہ تر خاندان کے افراد اور ایک دیرینہ عزیز دوست ہو سکتا ہے لیکن نیوزی لینڈ کے ہوائی اڈے پر اس بورڈ کے مزاحیہ ہونے کے باوجود یہ سوچنے کی بات ہے کہ زندگی مختصر ہے۔‘

برطانوی آٹوموٹیو سروس ’آر اے سی‘ کی تحقیق کے مطابق پچھلے سال برطانیہ کے ایک تہائی سے زیادہ بڑے ایئرپورٹس نے ڈرائیوروں کے لیے ڈراپ آف فیس میں اضافہ کیا ہے۔

جولائی میں آر اے سی نے مشاہدہ کیا کہ ملک کے 20 ہوائی اڈوں میں سے سات بڑے ایئرپورٹس نے گذشتہ موسم گرما سے ’کِس اینڈ فلائی‘ کے چارجز میں اضافہ کیا ہے جو کہ عام طور پر کسی کو ٹرمینل کے جتنا ممکن قریب ہو چھوڑنے کے لیے عائد کیے جاتے ہیں۔

ایک پاؤنڈ کا اضافہ کرنے والے چار بڑے ایئرپورٹس میں گیٹوک (جو اب 10 منٹ کے لیے چھ پاؤنڈ چارج کرتا ہے)، ایڈنبرا (10 منٹ کے لیے پانچ پاؤنڈ)، برمنگھم (15 منٹ کے لیے پانچ پاؤنڈ) اور برسٹل (10 منٹ کے لیے چھ پاؤنڈ) شامل ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل