سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے شہریوں کو چاند رات پر پاکستان کے لیے گھر سے باہر نکلنے کی کال دی ہے۔
پیر کو جاری ایک ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا: ’شہری جھنڈے لے کر باہر آئیں اور ملک کے اندر اور باہر پیغام دیں کہ ہم حقیقی آزادی چاہتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ عوام باہر نکل کر یہ پیغام دے کہ اسے کسی کی غلامی نامنظور ہے۔ ’آپ نے میرے لیے نہیں پاکستان کے مستقل کے لیے، ایک آزاد پاکستان کے لیے نکلنا ہے۔‘
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے عوام، چیف جسٹس، سپیکر اور قومی سلامتی کمیٹی کے سامنے مراسلہ رکھا اور سب کو آگاہ کیا کہ پاکستان کی جمہوریت کے خلاف ایک بڑی بیرونی سازش ہوئی جس کے تحت ان کی حکومت کو گرایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کئی لوگوں نے اس مراسلے کی اصلیت پر سوال اٹھایا، تاہم قومی سلامتی کمیٹی کے دوسرے اجلاس میں ثابت ہوا کہ مراسلہ اصلی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج امریکہ کی ایک دفاعی تجزیہ کار کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ کہہ رہی ہیں کہ پاکستان کے وزیر اعظم کو اس لیے ہٹایا گیا کیوں کہ وہ آزاد خارجہ پالیسی پر عمل کرنے اور روس اور یوکرین کے درمیان غیر جانبدار رہنے کی کوشش کر رہے تھے۔
عمران خان کا کہنا تھا انہیں وزیر اعظم کے عہدے سے اس لیے ہٹایا گیا کیونکہ وہ چین کے ساتھ تعلقات بڑھا رہے تھے اور روس سے تجارت کی بات کر رہے تھے۔
ان کے بقول وہ ممالک پاکستان کو گندم اور تیل 30 فیصد کم قیمت پر دینے کے لیے تیار تھے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ امریکی دفاعی تھنک ٹینک کی سربراہ نے واضح کیا کہ وزیر اعظم کو ہٹا کر ایک ایسے وزیر اعظم کو لایا گیا جو امریکہ کی ساری باتیں مانیں گے۔
وہ بظاہر ڈاکٹر ربیکا گرانٹ کے فاکس نیوز پر ایک انٹرویو کا حوالہ دے رہے تھے، جس کی ایک کلپ انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی شیئر کی تھی۔
If anyone had any doubts abt US regime change conspiracy this video should remove all doubts as to why a democratically elected PM & his govt were removed. Clearly the US wants an obedient puppet as PM who will not allow Pak choice of neutrality in a European war; pic.twitter.com/rqFW8yQRvZ
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 2, 2022
یاد رہے کہ ڈاکٹر گرانٹ کا بظاہر امریکی حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ فاکس نیوز کی ویب سائٹ کے مطابق ڈاکٹر گرانٹ ایک دفاعی تجزیہ کار ہیں، جو آئی آر آئی ایس انڈپینڈنٹ ری سرچ کے نام سے ایک دفاعی تجریہ فراہم کرنے والے ادارے کی سربراہ ہیں۔
اپنے ویڈیو پیغام میں عمران خان نے کہا کہ نئے وزیر اعظم پاکستان کے مفادات کو امریکی خارجہ پالیسی پر قربان کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح پاکستان غیر جانبدار نہیں رہ سکے گا اور اسے امریکی کیمپ کا حصہ بننا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی بات مانتے ہوئے حکومت کو چین کے ساتھ تعلقات محدود کرنے پڑیں گے اور روس کے ساتھ کوئی تجارت نہیں ہو گی۔
عمران خان نے کہا: ’موجودہ حکمران ایک ایجنڈے پر عمل کے لیے آئے ہیں۔ کرپٹ ترین شخص کو سازش کر کے وزیر اعظم بنایا گیا جن کے خاندان پر 40 ارب روپے کی بدعنوانی کے مقدمات ہیں۔ ‘
انہوں نے مزید کہا کہ اگر سپریم کورٹ میں پاکستان کو بھیجے گئے دھمکی آمیز خط کی کھلی سماعت نہ کی گئی تو کوئی وزیر اعظم ملک کے مفادات کی حفاظت نہیں کرے گا۔
’جب تحقیقات ہوں گی تو پتہ چلے گا کہ کن لوگوں نے ملک کے ساتھ غداری کی۔‘
اس کے علاوہ اپنے ٹوئٹر پیغام میں عمران خان نے بائیڈن انتظامیہ سے پوچھا کہ پاکستان میں حکومت گرانے کی سازش کرکے 22 کروڑ عوام کے اوپر ایک جمہوری طریقہ کار سے منتخب وزیراعظم کو ہٹا کر کٹھ پتلی وزیراعظم کی حکومت مسلط کی گئی۔
My question for the Biden Administration: By indulging in a regime change conspiracy to remove a democratically elected PM of a country of over 220 mn people to bring in a puppet PM, do you think you have lessened or increased anti-American sentiment in Pakistan?
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 2, 2022
یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف مارچ میں قومی اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد جمع کروائی، جس کے بعد اسلام آباد میں ایک جلسے میں عمران خان نے ایک کاغذ لہراتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت کے خلاف بیرونی سازش ہو رہی ہے اور اپوزیشن اس کا حصہ ہے۔ اپوزیشن اس الزام کی تردید کرتی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ کاغذ وہ مراسلہ ہے جس کے ذریعے پاکستان کو دھمکی دی گئی کہ اگر وزیراعظم نے روس کا ساتھ دیا تو ان کی حکومت ختم کر دی جائے گی۔
بار بار تاخیر کے بعد آخر کار سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق نو اپریل کو قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر رات گئے ووٹنگ ہوئی، جس میں ایوان کی اکثریت عمران خان کے خلاف ووٹ دیا۔
اس کے بعد سے ان کے حق میں ملک بھر میں پی ٹی آئی کی ریلیاں ہو رہی ہیں، اور عمران خان نے پرامن احتجاج کی کال بھی دی ہے۔
انہوں نے مئی کے آخر میں اسلام آباد میں مارچ کا اعلان بھی کیا ہے۔