اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کے پارلیمنٹ لاجز میں واقع زیراستعمال کمرے پر چھاپے کے دوران کمرے سے اسلحہ اور سیٹلائٹ فون برآمد کر لیا گیا ہے جبکہ شہباز گل نے اس اسلحے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
مقامی میڈیا پر نشر کی جانے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس چھاپے کے دوران شہباز گل بھی پولیس کے ہمراہ تھے۔
اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز گل کا کہنا تھا کہ وہ کبھی اس کمرے میں نہیں آئے جبکہ کمرے سے ملنے والے پستول کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کا نہیں ہے اور انہوں نے اسے پہلی بار دیکھا ہے۔
اسلام پولیس کے مطابق پیر کی رات کو مارے گئے اس چھاپے کی سربراہی ایس ایس پی پولیس کر رہے تھے۔
شہباز گل نے اس موقعے پر پستول سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کا نہیں اور چونکہ یہاں ان کے دو گارڈز بھی رہتے تھے اس لیے ممکن ہے کہ یہ ان میں سے کسی کا ہو۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس دوران جب صحافیوں نے شہباز گل سے سوال کیا گیا کہ عمران خان نے الزام لگایا ہے کہ آپ کے ساتھ دورانِ حراست جنسی تشدد کیا گیا ہے کیا یہ سچ ہے تو ان کا جواب تھا ’جی ہاں یہ سچ ہے.‘
شہباز گل کا مزید کہنا تھا کہ ’جب ہم گرفتار کیے گئے تو یہاں پر بہت ساری چیزیں ایسے نہیں تھیں، میرے کمرے میں جہاں میں رہتا تھا وہاں چیزیں بدلی ہوئی ہیں میرا پاسپورٹ وہاں نہیں تھا جہاں اسے ہونا چاہیے۔ اس سب سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہاں کوئی آیا تھا۔‘
فوٹیج کے مطابق پولیس شہباز گل کو ہتھکڑی میں پارلیمنٹ لاجز لائی تھی جبکہ کمرے میں تلاشی کے دوران شہباز گل وہاں موجود تھے۔
تاہم شہباز گِل کا کہنا ہے کہ ’پستول کے بارے میں انہیں کچھ معلوم نہیں۔‘
واضح رہے کہ شہباز گِل کو نو اگست کو بنی گالہ کے قریب سے گرفتار کیا گیا تھا۔