وسطی ایشیائی ممالک تاجکستان اور کرغزستان کی افواج کے درمیان سرحدی جھڑپوں میں اموات کی تعداد 71 ہو گئی جبکہ روس نے دونوں ممالک پر کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیتے ہوئے تنازعے کو پر امن طور پر حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دونوں ممالک کے اتوار کو سامنے آنے والے بیان کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان سرحدی اختلاف پر ہونے والی جھڑپوں میں 71 افراد کی ہلاکت واقع ہوئی ہے جبکہ روس نے فریقین سے کشیدگی میں کمی کا مطالبہ کیا ہے۔
سابقہ سوویت ریاستوں کے درمیان تازہ ترین جھڑپیں ستمبر کی 14 سے 16 تاریخ کے درمیان ہوئی ہیں جن میں دونوں ممالک کی جانب سے ٹینکوں اور توپ خانے سمیت بھاری اسلحے اور ڈرونز کا استعمال بھی کیا گیا۔
اتوار کو کرغزستان سے جاری ہونے والے بیان میں 36 اموات کی تصدیق کی گئی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ جھڑپوں کے قریبی علاقوں سے ایک لاکھ 37 ہزار افراد کو محفوظ مقامات منتقل کر دیا گیا ہے۔ کرغزستان کی حکومت نے ان جھڑپوں میں مرنے والوں کے لیے 19 ستمبر کو یوم سوگ منانے کا اعلان بھی کیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری جانب تاجک حکام نے بھی ان جھڑپوں میں 35 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
16 ستمبر کو دونوں ممالک نے جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا جس کے باوجود محدود پیمانے پر شیلنگ اور ہتھیاروں کا استعمال جاری ہے۔
ادھر روسی محکمہ دفاع کریملن کے ترجمان کے مطابق روسی صدر ولادی میر پوتن نے کرغزستان کے صدر صدیر یاپروف اور تاجکستان کے رہنما اموم علی رخمون کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کی ہے۔
گفتگو میں روسی صدر نے فریقین پر معاملے کو حل کرنے اور کشیدگی میں کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے تنازعے کو ’پرامن، سیاسی اور سفارتی انداز میں حل‘ کرنے پر زور دیا ہے۔
بیان کے مطابق روسی صدر نے اس معاملے میں اپنی معاونت کی پیش کش بھی کی ہے۔