’عظیم تاریخی شخصیت پوپ بینیڈکٹ کو کبھی بھلایا نہیں جائے گا‘

وہ 2013 میں عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد الگ تھلگ چرچ میں مقیم تھے۔

ویٹی کن کے ترجمان نے بتایا کہ سابق پوپ بینیڈکٹ ہفتے کو 95 سال کی عمر میں چل بسے۔

وہ 2013 میں عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد الگ تھلگ چرچ میں مقیم تھے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پوپ بینیڈکٹ 1600 سال میں مستعفی ہونے والے پہلے پوپ ہیں۔

ان کی موت کی اطلاع ملنے پر ویٹی کن کے چھوٹے سے شہر میں گھنٹیاں بجائی گئیں۔

ویٹیکن کا کہنا ہے کہ پوپ کی میت پیر سے سینٹ پیٹرز بسیلیکا میں رکھوا دی جائے گی اور ان کی آخری رسومات پانچ جنوری کی صبح ادا ہوں گی۔

پوپ فرانسس اس تقریب کی صدارت کریں گے جو بسیلیکا  کے سامنے ایک بڑے احاطے میں ہوگی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دنیا کے مختلف ملکوں کے رہنماؤں نے ان کی وفات پر تعزیتی پیغامات جاری کرتے ہوئے خراج عقیدت پیش کیا۔

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ان کے انتقال پر تعزیتی پیغام میں کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کروڑوں لوگ غم میں ہوں گے۔

فرانس کے صدر ایمانوئل میکروں کا کہنا تھا کہ سابق پوپ نے دل و دماغ سے کام لیتے ہوئے دنیا میں بھائی چارے کے لیے کام کیا۔

جرمنی کے چانسلر اولاف شولز نے سابق جرمن پادری کو ایسے ’چرچ رہنما‘ کے طور پر سراہا جنہوں نے کیتھولک چرچ کی تشکیل میں مدد کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’دنیا کیتھولک چرچ کی بجا طور پر تعمیری شخصیت اور ذہین مذہبی رہنما سے محروم ہو گئی۔‘

اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے کیتھولک چرچ کے سابق رہنما کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ ’مذہب اور عقل کی بڑی شخصیت تھے۔‘

انہوں نے پوپ کو’مسیحی، پادری، عالم اور تاریخ کی عظیم شخصیت قرار دیا۔ وہ تاریخ جو کبھی بھلائی نہیں جائے گی۔‘

پولینڈ کے وزیر اعظم میٹیوز موراویکی نے ’اپنے وقت کی عظیم مذہبی شخصیات میں سے ایک کو‘ الوادع کہا۔

ان کا کہنا تھا کہ پوپ بینیڈکٹ نے ’زندگی بھر مسیحیت کی روحانی اور دانش پر مبنی گہرائی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اپنے پیچھے بڑا ورثہ چھوڑا۔‘

برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سونک نے کہا کہ ’بینیڈکٹ عظیم مذہبی رہنما تھے جن کا 2010 میں برطانیہ کا دورہ ملک بھر کے کیتھولک اور دوسرے مسیحیوں کے لیے تاریخی لمحہ تھا۔‘

کینٹری بری کے آرچ بشپ جسٹن ویلبی نے کہا کہ بینیڈکٹ ’اپنے دور کے عظیم مذہبی رہنماؤں میں سے ایک تھے۔

’وہ عقیدے اور چرچ سے جڑے ہوئے تھے۔ انہوں نے ان کے دفاع میں بھرپور کردار ادا کیا۔‘

روس کے صدر ولادی میر پوتن نے ہفتے کو پوپ بینیڈکٹ 16 کو ’روایتی مسیحی اقدار کا دفاع کرنے والی شخصیت‘ کے طور پر سراہا۔

پوپ فرانس کو ارسال کیے گئے پیغام میں روسی صدر نے کہا کہ ’بینیڈکٹ 16 ممتاز مذہبی مدبر شخصیت تھے۔‘

پوپ بینیڈکٹ تقریباً گوشہ نشینی کی زندگی گزار رہے تھے۔ ان کے حوالے سے اطلاعات سامنے آئیں کہ ان کی صحت خراب تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

منظر عام پر آنے والی ان کی چند تصاویر میں وہ کمزور دکھائی دیے تھے۔

انہوں نے 2013 میں اپنی جسمانی اور ذہنی صحت کی خرابی کے بارے میں بات کی اور 1415 کے بعد دنیا بھر میں کیتھولک چرچ کے سربراہ کی حیثیت سے مستعفی ہونے والے پہلے پوپ بنے۔

بینیڈکٹ ایک ذہین مذہبی شخصیت تھے لیکن ویٹی کن کے اندر جاری لڑائی اور پادریوں کی بچوں سے زیادتی کے سکینڈل کی وجہ سے انہیں نقصان پہنچا۔

بچوں سے بدسلوکی کے سکینڈل نے دنیا بھر میں کیتھولک چرچ کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ بینیڈکٹ کو قیادت کے فقدان پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

جنوری 2022 میں جرمن چرچ کے لیے ایک رپورٹ کے بعد پوپ کی حیثیت سے اپنے آخری مہینوں میں مسائل کا شکار ہوئے۔

بدسلوکی کے سکینڈل میں ان پر الزام لگایا گیا کہ وہ 1980 کی دہائی میں میونخ کے آرچ بشپ کی حیثیت سے چار پادریوں کو روکنے میں ذاتی طور پر ناکام رہے تھے۔

انہوں نے اپنی غلطی کی تردید کی اور ویٹی کن نے سختی سے ان کے ریکارڈ کا دفاع کیا کہ وہ پہلے پوپ ہیں جنہوں نے سکینڈلز پر معذرت کی اور گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ بچوں سے ملاقات کی۔

پوپ بینیڈکٹ 16 اپریل، 1927 کو جرمنی کی آزاد ریاست باویریا میں پیدا ہوئے۔

انہوں نے 78 سال کی عمر میں اپریل 2005 میں طویل عرصے تک پوپ رہنے والے پوپ جان پال ثانی کی جگہ لی۔ وہ جدید دور میں پہلے جرمن پوپ تھے۔

(ایڈیٹنگ: بلال مظہر | ترجمہ: علی رضا)

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا