اسرائیلی وزیر اعظم، سابق وزیر دفاع کے وارنٹ گرفتاری جاری

بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے پراسیکیوٹر کریم خان نے 20 مئی کو غزہ میں اسرائیلی فوج کی جارحیت اور مبینہ جرائم کے لیے تین افراد کے گرفتاری کے وارنٹ طلب کیے تھے۔

بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے جمعرات کو اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یواو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

آئی سی سی کا یہ اقدام اب نظریاتی طور پر نتن یاہو کی نقل و حرکت کو محدود کرتا ہے کیونکہ عدالت کے 124 ارکان میں سے کوئی بھی اسے اپنی سرزمین پر گرفتار کرنے کا پابند ہوگا۔

ہیگ میں مقیم آئی سی سی نے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے فلسطینی گروپ حماس کے رہنما ابراہیم المصری جو کہ محمد الضیف کے نام سے مشہور ہیں کا وارنٹ بھی جاری کیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ’چیمبر نے کم از کم 8 اکتوبر 2023 سے کم از کم 20 مئی 2024 تک انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے ارتکاب کے لیے دو افراد، بن یامین نتن یاہو اور یواو گیلنٹ کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے، جس دن پراسیکیوشن نے وارنٹ کے لیے درخواستیں دائر کی تھیں۔‘

ہیگ میں قائم آئی سی سی نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی گروپ حماس کے رہنما المصری عرف محمد الضیف کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کے ججوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یواو گیلنٹ کے ساتھ ساتھ حماس کے رہنما ابراہیم المصری کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔

یہ اقدام 20 مئی کو آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے کہ وہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملوں اور غزہ میں اسرائیلی فوجی ردعمل سے منسلک مبینہ جرائم کے لیے گرفتاری کے وارنٹ طلب کر رہے ہیں۔

آئی سی سی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے عدالت کے دائرہ اختیار کو تسلیم کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

اسرائیل نے ہیگ میں قائم عدالت کے دائرہ اختیار کو مسترد کرتے ہوئے غزہ میں جنگی جرائم کی تردید کی ہے۔

اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے المصری جو کہ محمد الضیف کے نام سے مشہور ہیں کو فضائی حملے میں ہلاک کیا ہے لیکن حماس نے اس کی نہ تو تصدیق کی ہے اور نہ ہی تردید کی ہے۔

حماس کا ردعمل

فلسطینی گروپ حماس نے جمعرات کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم اور ان کے سابق وزیر دفاع کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ’انصاف کی طرف ایک اہم قدم‘ قرار دیا ہے۔

حماس کے سیاسی بیورو کے رکن باسم نعیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’(یہ) انصاف کی طرف ایک اہم قدم ہے اور عام طور پر متاثرین کے ازالے کا باعث بن سکتا ہے، لیکن یہ محدود اور علامتی رہ جاتا ہے اگر دنیا بھر کے تمام ممالک اس کی ہر طرح سے حمایت نہیں کرتے ہیں۔‘

اسرائیلی وزیر اعظم کا ردعمل

اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے جمعرات کو اپنے اور سابق وزیر دفاع کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کے بعد بین الاقوامی فوجداری عدالت پر یہود دشمنی کا الزام لگایا ہے اور اسے ’جدید دور کا ڈریفس ٹرائل‘ قرار دیا ہے۔

نتن یاہو نے 19ویں صدی کے الفریڈ ڈریفس کے معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ ’بین الاقوامی فوجداری عدالت کا یہود مخالف فیصلہ جدید دور کے ڈریفس کے مقدمے کے مقابلے کے قابل ہے اور یہ اسی طرح ختم ہو جائے گا۔‘

نیتن یاہو نے جس الفریڈ ڈریفس کے معاملے کا حوالہ دیا ہے اس میں فوج کے کپتان کو فرانس میں غداری کے جرم میں غلط سزا سنائی گئی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا