پاکستانی کوہ پیما آصف بھٹی تین روز قبل نانگا پربت پر پھنس جانے کے بعد جمعرات کو آذربائیجان سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما اسرافیل عاشورلی کی مدد سے بیس کیمپ پہنچ گئے ہیں۔
الپائن کلب کے مطابق آصف بھٹی نانگا پربت کے بیس کیمپ پر پہنچ گئے ہیں جہاں سے انہیں فوجی ہیلی کاپٹر پر سکردو لے جایا جائے گا۔
کلب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آصف بھٹی ابتدائی طبی امداد کے بعد واپس اسلام آباد آئیں گے۔
تاہم یہ سب آصف بھٹی کے لیے آسان نہ تھا۔ پاکستان کوہ پیما آصف بھٹی تین جولائی کو نانگا پربت سر کرنے کے لیے کیمپ فور پر موجود تھے جہاں وہ ’سنو بلائنڈ‘ کا شکار ہونے کے باعث پھنس گئے تھے۔
اس موقع پر ایک اور مشکل یہ تھی کہ خراب موسم کے باعث آصف بھٹی کو بچانے کے لیے نیچے سے امدادی کارکنان بھی نہیں جا پا رہے تھے۔
ایسے میں آدربائیجان کے کوہ پیما اسرافیل عاشورلی جو خود بھی نانگا پربت کو سر کرنے کی غرض سے وہاں موجود تھے آصف بھٹی کے لیے امید کی کرن بن گئے۔
Dear @CMShehbaz , @GovtofPakistan @OfficialDGISPR please arrange Heli for rescue of Asif Bhatti who is stranded at Nanga Parbat.Azerbaijan climber Israfil already done great job now due to bad weather ground rescue is not possible. Only Heli can bring them at BC#RescueAsifBhatti https://t.co/1uMAqGrCSn
— Ijaz Shigri (@ijazshigri) July 5, 2023
ایسا بہت کم ہی ہوتا ہے جب کوئی اپنی ذاتی کامیابی اور مقصد کو چھوڑ کر کسی دوسرے کی جان بچانے اور مشکل سے نکالنے کو اپنا مشن اور مقصد بنا لے۔
مگر ’قاتل پہاڑ‘ نانگا پربت پر پھنسے پاکستانی کوہ پیما آصف بھٹی کو بچانے کے لیے آذربائیجان کے کوہ پیما نے اپنی مہم کو ترک کر دیا اور نانگا پربت پر پھنسے آصف بھٹی کو لے کر نیچے کی جانب بڑھنا شروع کر دیا۔
نانگا پربت پر پھنسنے کے بعد تین روز قبل اسرافیل ساتھ کوہ پیما آصف بھٹی کو لیے کیمپ تھری کی جانب اترنا شروع ہوئے مگر خراب موسم کے باعث نیچے سے کوئی مدد ان تک نہ پہنچ پا رہی تھی۔
ایسے میں کم روشنی کے باعث دونوں کوہ پیماؤں کو کیپ تھری پر ہی رات گزارنا پڑی۔
Bad light has forced #AsifBhatti and #Israfyl to camp at C3 on #NangaParbat. Rescuers from @KE_xpeditions will meet them in the morning with supplies (as per last info, they were already at C1) since the Heli couldn't be flown due to bad weather. The forecast also suggests a… pic.twitter.com/IXQgUzMJJI
— The Karakoram Club (@KarakoramClub) July 4, 2023
بتایا جا رہا تھا کہ امدادی ٹیم صبح ہوتے ہی ان کی جانب روانہ ہو جائے گی مگر موسم کی خرابی اور پتھروں کے گرنے کے باعث ایسا نہ ہو سکا۔
اس موقع پر حکام سے درخواست کی گئی کہ وہ کسی بھی حادثے سے بچنے کے لیے بروقت اقدامات لیں۔
A selfless dedicated man who values comradery and value of human life. He wears many hats motivating youth and Co-founder of Azerbaijan Alpine Club. Leader & trail blazer, he does sets personal example. He is awarded Taraggi Medal. #IsrafilAshurly https://t.co/BIkjfMJ7y6 pic.twitter.com/T3XM3uUMJB
— Samson Simon Sharaf (@Samson_Sharaf) July 4, 2023
پانچ جولائی کو اسرافیل اور آصف بھٹی نے کیمپ تھری سے کیمپ ٹو کی جانب اترنا شروع کیا۔ دونوں کوہ پیما پانچ جولائی کی رات کیمپ ٹو پہنچے جہاں امدادی ٹیم بھی ان کے پاس پہنچ گئی تھی۔
اس وقت تک یہ بات واضح نہیں ہوئی تھی کہ آصف بھٹی کس طرح سے نیچے آئیں گے مگر جیسے ہی منتظمین کی جانب سے سوشل میڈیا پر یہ خبر سامنے آئی کہ اسرافیل اس وقت آصف کے ہمراہ موجود ہیں اور انہیں صحیح سلامت واپس لانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں تو ہر طرف سے ان کے لیے دعائیں اور شکریہ کے پیغامات سامنے آنے لگے۔
اسرافیل عاشورلی کون ہیں؟
باکو میں 1969 میں پیدا ہونے والے 54 سالہ اسرافیل سات مہمات مکمل کر چکے ہیں۔ وہ آذربائیجان کے ایلپائن کلب کے سیکریٹری جنرل بھی ہیں۔
اسرافیل اس سے قبل آٹھ ہزار میٹر بلند چھ چوٹیاں سر کر چکے ہیں۔
وہ آٹھ ہزار میٹر بلند چوٹی سر کرنے والے پہلے آذربائیجان کے کوہ پیما ہیں۔
انہوں نے 2007 میں ایورسٹ، 2011 میں کانچینجونگا، 2019 میں ہوٹسے اور مناسلو، 2022 میں براڈ پیک اور 2023 میں مکالو کو سر کیا۔
پاکستان آنے سے قبل اسرافیل نے اپنے انسٹاگرام پر لکھا تھا کہ ’ایسا لگتا تھا کہ کچھ نہیں ہوگا، کچھ نہیں ہوگا... لیکن آخر کار مجھے ویزا مل گیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میں مالی اور انتظامی مسائل کو کم سے کم وقت میں حل کرنے میں کامیاب رہا۔ میں ہر اس شخص کا تہہ دل سے مشکور ہوں جنہوں نے میرا ساتھ دیا اور اس سفر کو حقیقت بنانے میں مدد کی۔‘
مگر آج پورا پاکستان ان کا شکرگزار ہے۔
Not sure how many instances are there in the mountaineering world when a climber abandoned his summit bid to help the climber in need! Bravo, #Israfyl, you're a shining example to all! And thanks everyone involved in the rescue mission. Pakistan Zindabad https://t.co/1KxXpJp11v
— The Karakoram Club (@KarakoramClub) July 6, 2023
سوشل میڈیا پر اسرافیل کے عمل کی نہ صرف بھرپور تعریف کی جا رہی ہے بلکہ ان کی بہادری پر شکریہ بھی ادا کیا جا رہا ہے۔
پاکستان میں کوہ پیماؤں کی مہمات کا انتظام کرنے والے قراقرم کلب نے اس بارے میں لکھا کہ ’معلوم نہیں کہ کوہ پیمائی کی دنیا میں ایسا کتنی بار ہوا ہے کہ ایک کوہ پیما نے اپنی مہم ترک کر کے دوسرے کوہ پیما کی مدد کی! براوو۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’اسرافیل آپ سب کے لیے ایک روشن مثال ہیں۔‘
“No Pain No Gain”- Israfil The Man who risking his kife to save his fellow climber from 3 days. #RescueAsifBhatti #NangaParbat https://t.co/7M4dqR2rm0
— Asif Khoja (@asifkhoja) July 5, 2023
اسی کے ساتھ قراقرم کلب نے قرآن کی ایک آیت بھی تحریر کی: ’جس کسی نے بھی ایک جان بچائی گویا اس نے پوری انسانیت کو بچایا۔‘
اسی طرح آصف کھوجا نامی صارف نے لکھا: ’نو پین، نو گین‘، اسرافیل وہ شخص ہیں جو گذشتہ تین روز سے ساتھی کوہ پیما کو بچانے کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈالے ہوئے ہیں۔‘