کشمیری رہنما سید علی گیلانی کی یکم ستمبر کو دوسری برسی کے موقعے پر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے عالمی برادری کی توجہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے لوگوں کی حالت زار کی طرف دلانے کے لیے احتجاجی مظاہرے کیے۔
سید علی گیلانی یکم ستمبر، 2021 کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں اپنی حیدر پورہ رہائش گاہ پر وفات پا گئے تھے۔
انڈین حکام نے ان کو گذشتہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے ان کے گھر میں نظر بند رکھا ہوا تھا۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک بیان میں لکھا کہ ظلم و ستم اور مشکلات کے باوجود کشمیر کاز سے ان کا عزم بے مثال تھا۔
My respects to iconic Kashmiri leader, Syed Ali Shah Geelani, on his second death anniversary. In the face of persecution and hardship, his commitment to the Kashmir Cause was unparalleled. I pay homage to his life-long struggle for freedom and justice.
— Anwaar ul Haq Kakar (@anwaar_kakar) September 1, 2023
نگراں وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق مشال حسین ملک نے بھی سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کاز کے لیے ان کی جدوجہد کو مدتوں یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی وہ انسان تھے جو زندگی بھر آزمائشوں اور مصائب کے باوجود اپنے نظریات پر ڈٹے رہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
معاون خصوصی نے مزید کہا کہ تجربے کار کشمیری رہنما نے تمام عالمی فورمز پر کشمیر کے معاملے کو اجاگر کیا اور انڈین مظالم کو بے نقاب کیا۔
مشعل ملک نے کہا کہ ’سید علی گیلانی کی آزادی کے عظیم مقصد کے لیے لگن، لگن اور اٹوٹ وابستگی کشمیریوں کی آنے والی نسلوں کو متاثر کرتی رہے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سید علی گیلانی تحریک آزادی کشمیر کے علم بردار تھے اور انہوں نے اپنی زندگی کے آخر تک جدوجہد آزادی کی قیادت کی۔‘
انہوں نے کہا کہ وہ حق خودارادیت کے اصولی اور تاریخی موقف پر چٹان کی طرح ڈٹے رہے۔