جنوبی ایشیا کا امن تنازع کشمیر کے حل سے جڑا ہے: نگراں وزیرخارجہ

پاکستان کے نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازع کشمیر کے حل تک جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں۔

31 جنوری، 2024 کی اس تصویر میں پاکستان کے نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی برسلز میں یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں ایک نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے(ریڈیو پاکستان)

پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ جب تک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازع جموں و کشمیر کا منصفانہ حل نہیں ہوتا اس وقت تک جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق جلیل عباس جیلانی نے ان خیالات کا اظہار برسلز میں بدھ کو پاکستانی سفارت خانے میں یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں تصویری نمائش کا افتتاح کرنے کے بعد کیا۔

نمائش میں انڈیا کے زیرانتظام جموں و کشمیر کے عوام کی حالت زار کی عکاسی کی گئی ہے۔

وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’جموں و کشمیر کے بہادر بیٹوں اور بیٹیوں نے جبر کی تمام انڈین کوششوں کا بہادری سے مقابلہ کیا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’انڈیا کشمیری عوام کی امنگوں کو دبانے میں ناکام رہا ہے اور ان کی قربانیاں تاریخ میں یاد رکھی جائیں گی۔‘

پاکستانی وزیرخارجہ کے مطابق: ’عالمی برادری کو چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے، پانچ اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو واپس لینے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کے لیے انڈیا پر دباؤ ڈالے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد میں ان کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے۔‘

اسی حوالے سے جلیل عباس جیلانی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا: ’پانچ فروری گذشتہ 75 سالوں سے انڈیا کے غیر قانونی قبضے کے تحت مقبوضہ کشمیر کے بے بس کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن ہے۔

’جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا دارومدار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری امنگوں کے مطابق تنازع کشمیر کے حل پر ہے۔‘

برسلز میں ہونے والی اس نمائش میں انڈیا کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو دکھایا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دفتر خارجہ نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے برسلز میں یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس کے سیکرٹری سیکرٹری جنرل سٹیفانو سنینو سے ملاقات کی ہے۔ دونوں نے پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تعلقات کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔

’عالمی اور علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ سٹریٹجک انگیجمنٹ پلان (2019) کے تحت شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانے اور تعاون کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔‘

نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے برسلز میں یورپی یونین کے کمشنر برائے موسمیاتی ایکشن ووپکے ہوکسٹرا سے بھی ملاقات کی۔

انہوں نے پاکستان میں سال 2022 میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے بعد بحالی کے لیے یورپی یونین کے تعاون کو سراہا۔

ملاقات میں پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان گرین کوآپریشن کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا