سعودی عرب سمیت کن ملکوں کے شہری بغیر ویزا پاکستان آسکتے ہیں؟

وزارت داخلہ کے ترجمان قادر یار ٹوانہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو تصدیق کی ہے کہ چھ خلیجی ممالک ایسے ہیں جن کے شہریوں کو پاکستان آنے کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں ہے۔ 

پاکستان اور جی سی سی ممالک کی انسداد منشیات کانفرنس کے وفد کے سربراہان 18 اپریل 2025 کو وفاقی وزیر داخلہ و انسداد منشیات محسن نقوی سے ملاقات کر رہے ہیں (وزارت داخلہ)

پاکستانی وزیر داخلہ محسن نقوی نے گذشتہ روز سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی کے ساتھ ملاقات میں بیان دیا تھا کہ سعودی شہریوں کے لیے پاکستانی ویزے کی شرط نہیں ہے وہ جب چاہیں آسکتے ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو نے اس معاملے پر معلومات حاصل کی ہیں کہ سعودی عرب سمیت چھ ایسے ممالک ہیں جن کے شہریوں کو پاکستان آنے کے لیے ویزے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔

وزارت داخلہ کے ترجمان قادر یار ٹوانہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو تصدیق کی ہے کہ ان چھ خلیجی ممالک میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، اومان، بحرین اور کویت شامل ہیں۔

انہوں نے کہا ’لیکن یہ انٹری ایک کیٹیگری کے تحت ہیں اور اس کی ایک مدت ہے۔ اس کیٹیگری میں بزنس اور سیاحت شامل ہیں، جس کی مدت تین ماہ ہو گی۔‘

یعنی اگر تین ماہ سے زیادہ عرصہ رہنا مقصود ہے تو واپس جا کر دوبارہ آنا ہو گا۔

انڈپینڈنٹ اردو نے ایف آئی اے امیگریشن حکام سے رابطہ کیا تو وہاں موجود اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’چھ خلیجی ممالک کے لیے ویزا کی ضرورت تو نہیں ہے وہ صرف پاسپورٹ کے ساتھ آ سکتے ہیں لیکن ایئرپورٹ پر امیگریشن کا ریکارڈ رکھنا سب کے لیے ضروری ہے۔ اس لیے داخلی اور خارجی مہر لازمی لگائی جاتی ہے۔‘

سہولت حاصل کرنے والے ممالک کی جانب سے پاکستان کے لیے کیا پیشکش ہے؟

یہاں سوال یہ ہے کہ سفارت کاری کی دنیا میں روایت ہے کہ جو قاعدے قوانین آپ کسی ملک کے لیے رکھتے ہیں وہی قوانین آپ اپنے لیے بھی ان ممالک سے توقع رکھتے ہیں۔

سابق ایڈیشنل سیکریٹری طارق سردار نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ’یہ ضروری نہیں ہے کہ ہم اگر کسی کو آن آرائیول ویزا دیں یا فیس کم رکھیں تو دوسرا ملک بھی پاکستان کے لیے ایسا ہی کرے۔ یہ روایت ضرور ہے لیکن کسی بھی ملک کا صوابدیدی اختیار ہے کہ وہ ویزا اور فیس کے حوالے سے کیا معیار رکھتا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’آج سے 10 سال قبل پاکستان کے لیے بھی ویزا آن ارائیول کی سہولت خلیجی ممالک میں میسر تھی لیکن حالیہ چند سالوں کے واقعات کی وجہ سے ان ممالک کو قوانین سخت کرنا پڑے۔ ہم نے خلیجی ممالک کے لیے ویزا کی شرط ختم کی ہے لیکن پاکستانیوں کے ویزا کے لیے وہاں سخت شرائط ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر بھکاری اور جرائم پیشہ افراد ان ممالک جا کر ملک کا برا تاثر دیں گے تو کوئی بھی ملک کیوں ویزا آسان کرے گا؟

’یہ حکومت سے زیادہ انفرادی کردارسازی کا معاملہ ہے کہ بطور پاکستانی آپ کیسی ساکھ بنائیں گے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’پاکستان کی تو فیس بھی دیگر ممالک کے لیے کم ہے لیکن برطانیہ سمیت دیگر یورپی ممالک کی ویزا فیس بھی پاکستان کے لیے بہت زیادہ ہے۔ اس میں بین الاقوامی برادری میں پاکستان کی لابنگ اور حیثیت کا بھی کردار ہے کہ کون سا ملک کا آپ کو کتنی اہمیت دیتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی ویب سائٹ پر میسر معلومات کے مطابق اس کے علاوہ 192 ممالک پاکستان آنے کے لیے آن لائن ویزا کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں جن میں سے 120 ممالک ایسے ہیں جنہیں بزنس، سیاحت اور سکھ یاتریوں کے ویزے آمد سے قبل حاصل کرنا ہوں گے۔ 

پاکستان نے ان ممالک کے لیے ویزا آن ارائیول (آمد پر ویزا) ختم کر کے ای ٹی اے (الیکٹرونک ٹریول اتھارائزیشن) متعارف کرایا جس کے تحت آمد سے قبل پاکستان سفر کرنے کی اجازت کا فارم مکمل کر لیا جائے۔ ای ٹی اے ویزا نہیں بلکہ سفری اجازت نامہ ہے جن کی بنیاد پر وہ پاکستان تک کا سفر کر سکتے ہیں اور پاکستان پہنچنے پر متعلقہ امیگریشن کاونٹرز پر فیس جمع کروا کر ویزا حاصل کیا جائے۔

پاکستانی پاسپورٹ پر کیا سہولیات میسر ہیں؟

دفتر خارجہ ویب سائٹ پر درج معلومات کے مطابق جبکہ 46 ایسے ممالک جن میں یورپی ممالک وسط ایشا، ایران، سری لنکا، چین، ملائشیا اور ترکی شامل ہیں، جو پاکستان سفارتی یا سرکاری پاسپورٹ پر ویزا فری داخلہ کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔

ویزا انڈیکس مستند ویب سائٹ میں میسر معلومات کے مطابق 32 کل ممالک ہیں جو پاکستان کو ویزا فری/ ویزا آن ارائیول کی سہولت دیتے ہیں۔

ان میں روانڈا، گیمبیا، ہیتی سمیت 11 ایسے ممالک جہاں پاکستانی شہری ویزا کے بغیر داخل ہو سکتے ہیں، جب کہ قطر، سنیگال، مالدیپ، نیپال، کمبوڈیا سمیت 19 ایسے ممالک ہیں جہاں پاکستان عام پاسپورٹ پر آن ارائول ویزا کی سہولت میسر ہے۔

سری لنکا اور کینیا پاکستانی پاسپورٹ کو ای ٹی اے کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔ یعنی سفری اجازت نامے کے ساتھ ایرپورٹ پر پہنچ کر ویزا لیا جا سکتا ہے۔ 

اگر پاکستانی پاسپورٹ پر امریکہ/برطانیہ یا یورپی فعال ویزا موجود ہو تو پھر ترکی، سعودی عرب، دبئی میں آن ارائول/ای ٹی اے ویزا کی سہولت حاصل کی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ انڈیا برطانیہ سمیت 147 ایسے ممالک ہیں جہاں پاکستانی پاسپورٹ پر سفر کرنے کے لیے پہلے ویزا حاصل کرنا ضروری ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا