گذشتہ مالی سال میں ہدف سے 54 ارب روپے زیادہ ٹیکس جمع کیا: ایف بی آر

پاکستان میں ٹیکس اور محصولات کے وفاقی ادارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اتوار کو کہا ہے کہ ایف بی آر نے گذشہ مالی سال 2023-2024 کے دوران اہداف سے 54 ارب روپے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا۔

ایف بی آر کے مطابق گذشتہ سال کے مقابلہ میں محصولات کی وصولی میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے (ایف بی آر فیس بک پیج)

پاکستان میں ٹیکس اور محصولات کے وفاقی ادارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اتوار کو کہا ہے کہ ایف بی آر نے گذشہ مالی سال 2023-2024 کے دوران اہداف سے 54 ارب روپے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا۔

ایف بی آر کی پریس ریلیز کے مطابق ایف بی آر نے مالی سال 2023-24 کے لیے مقررہ ہدف 9252 ارب روپے کے مقابلہ میں 9306 ارب روپے کے محصولات جمع کیے۔

بیان کے مطابق: ’ایف بی آر نے سالانہ ہدف سے 54 ارب روپے زیادہ ٹیکسز اکٹھے کیے جبکہ اعداد و شمار کی مطابقت کے بعد ریونیو میں مزید اضافہ متوقع ہے۔‘

ایف بی آر کے مطابق: ’گذشتہ سال کے مقابلہ میں محصولات کی وصولی میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ اضافہ موجودہ مالی سال کے دوران تاریخی وصولیوں کی وجہ سے ممکن ہوا۔

’جبکہ ایف بی آر نے مالی سال 2022-2023 میں جمع کیے گئے محصولات 7164 ارب روپے کے مقابلہ میں اس سال محصولات میں 2142 ارب روپے کا اضافہ کیا اور صرف جون2024 کے دوران 1183 ارب روپے جمع کیے گئے۔‘

ایف بی آر کے مطابق: ’یہ ہدف اس حقیقت کے باوجود حاصل کیا گیا کہ درآمدات کی مالیت55 ارب ڈالر سے کم ہو کر 53 ارب ڈالرتک محدود رہی اور تمام شارٹ فال کو اندرونی ٹیکسوں سے پورا کیا جانا تھا۔‘

پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کی براہ راست دلچسپی کے باعث سالانہ ہدف کو عبور کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں ٹیکس سسٹم میں نمایاں سٹر کچرل بہتری دیکھنے میں آئی۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ ’یہ پالیسی شفٹ کا نتیجہ تھی جس میں مقامی وسائل کو متحرک کرنے پرزیادہ توجہ مرکوز کی گئی، امیر اور با وسائل طبقہ پر براہ راست ٹیکس بڑھائے گئے اور ریفنڈز جاری کرکے کاروبار کرنے والوں اور ایکسپورٹرز کو آسانیاں مہیا کی گئیں۔‘

بیان میں بتایا گیا کہ ’وزیر اعظم کی ہدایات کی روشنی میں ایف بی آر نے مالی سال 2023-24 کے دوران 469 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کیے جبکہ مالی سال 2022-23 کے دوران ریفنڈز کی مالیت 331 ارب روپے تھی۔

’اس طرح پچھلے مالی سال 2022-23 کے مقابلے میں اس سال ریفنڈز 42 فیصد زیادہ ہیں ،حکومت کی طرف سے براہ راست ٹیکسز پر توجہ مرکوز کرنے کی وجہ سے محصولات کا ہدف حاصل کرنے میں مدد ملی اورمحصولات جمع کرنے میں براہ راست ٹیکسز کا حصہ 47 فیصد رہا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان میں بتایا گیا کہ ’مجموعی طور پر ڈومیسٹک ٹیکسز میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا اور ایف بی آر نے 6128 ارب روپے ڈومیسٹک ٹیکسز کی مد میں جمع کیے ہیں جبکہ 3178 ارب روپے درآمدی ٹیکسز کی مد میں جمع کیے گئے۔‘

دوسری جانب پاکستان کے مرکزی بینک سٹیٹ بینک آف پاکستان کا اتوار کو کہنا ہے کہ ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری پرحاصل منافع کی بیرون ممالک منتقلی میں جاری مالی سال کے دوران نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ 

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق سٹیٹ بینک کے اعدادوشمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں غیرملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں سرمایہ کاری پرحاصل منافع کی مد میں 1.805 ارب ڈالربیرون ممالک منتقل کیے جو گذشتہ مالی سال کے مقابلے میں نمایاں طورپرزیادہ ہیں۔

سٹیٹ بینک کے مطابق گذشتہ مالی سال کی اسی مدت میں غیرملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں سرمایہ کاری پرحاصل منافع کی مد میں 31 کروڑ 31 لاکھ ڈالربیرون ممالک منتقل کیے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان