ماؤ نواز باغیوں کے بم حملے میں آٹھ پولیس اہلکاروں کی موت

پولیس کے مطابق دھماکے کی زد میں آنے والے تمام افراد گاڑی میں سفر کر رہے تھے جسے پیر کو ضلع بیجا پور میں دھماکے کا نشانہ بنایا گیا۔

انڈین پولیس اہلکار دریائے گنگا کے قریب 18 دسمبر 2024 کو ایک تعمیراتی مقام قریب سے گزر رہے ہیں (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

انڈیا کی ریاست چھتیس گڑھ کی پولیس نے پیر کو بتایا ہے کہ ایک بم دھماکے میں کم ازکم آٹھ پولیس اہلکار اور ایک ڈرائیور مارا گیا جو ان کے مطابق ماؤ نواز باغیوں نے کیا۔

پولیس کے مطابق دھماکے کی زد میں آنے والے تمام افراد گاڑی میں سفر کر رہے تھے جسے پیر کو ضلع بیجا پور میں دھماکے کا نشانہ بنایا گیا۔

یہ واقعہ ریاست میں سکیورٹی فورسز پر وقفے وقفے سے ہونے والے حملوں کی تازہ ترین کڑی ہے۔

حالیہ مہینوں میں انڈین فورسز اور باغیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں کئی باغی بھی مارے جا چکے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

چھتیس گڑھ اور اس کی پڑوسی ریاستیں، جو انڈیا کے وسطی اور مشرقی علاقوں میں واقع ہیں، کئی دہائیوں سے ماؤ نواز باغیوں کی بغاوت کا شکار چلی آ رہی ہیں۔ تاہم ان کی سرگرمیوں کے علاقے وقت کے ساتھ ساتھ کافی محدود ہو چکے ہیں۔

ماؤ نواز باغی، چین کے رہنما ماؤ زے تنگ کے پیش کردہ کمیونزم کے نظریے پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے حکومت کے خلاف چھاپہ مار طرز کی جنگ چھیڑ رکھی ہے جس کے نتیجے میں وقتاً فوقتاً دونوں جانب جانی نقصان ہوتا رہتا ہے۔

ماؤ نواز باغیوں کا دعویٰ ہے کہ وہ انڈیا کے غریب کسانوں اور بے زمین مزارعوں کو ان کی زمین پر زیادہ اختیار اور معدنی وسائل پر بہتر حق دلانے کے لیے لڑ رہے ہیں، جنہیں اس وقت کان کنی کمپنیوں کے ہاتھوں استحصال کا سامنا ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا