او آئی سی کے ذیلی ادارے آئی پی ایچ آر سی یعنی انڈپینڈنٹ پرمننٹ ہیومن رائٹس کمشن نے فرانسیسی سیاست دانوں کی جانب سے پیغمبر اسلام کے گستاخانہ خاکوں کی حمایت کرنے پر اس اقدام کی مذمت کی ہے۔
بدھ کو جاری کیا جانے والا یہ مذمتی بیان فرانس میں 16 ستمبر کو ایک چیچن حملہ آور کی جانب سے ایک فرانسیسی استاد کا سر قلم کرنے کے واقعے کے بعد پیغمبر اسلام کے گستاخانہ خاکوں کی تشہیر نو پر جاری کیا گیا ہے۔
فرانسیسی حکومت اور کئی شہریوں نے اس حملے کو آزادی اظہار پر حملہ قرار دیا ہے اور ان خاکوں کی اشاعت کے حق کا دفاع کیا ہے۔
فرانسیسی صدر ایمونوئیل میکروں نے ہلاک ہونے والے فرانسیسی استاد کو ہیرو قرار دیا ہے۔
1/3 OIC-IPHRC condemns remarks of French politicians encouraging publishing #blasphemouscaricatures under guise of distorted version of #righttofreedomofexpression which manifestly prohibits #incitementtohatred, discrimination n respect rights of others protected under #IHRL
— OIC-IPHRC (@OIC_IPHRC) October 28, 2020
تنظیم کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے پوسٹ کی جانے والی ٹویٹس کے ایک سلسلے میں کہا گیا کہ
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
'آو آئی سی آئی پی ایچ آر سی فرانسی سیاست دانوں کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کو آزادی اظہار قرار دے کر ان کی حمایت کرنے کی مذمت کرتی ہے۔' گستاخانہ خاکوں کو آزادی اظہار قرار دینے کی مسخ شدہ تعریف ان قوانین سے تضاد رکھتی ہے جنہیں بین الااقوامی حقوق قوانین کے تحت تعصب اور نفرت سے تحفظ حاصل ہے اور ان کا احترام کیا جانا لازم ہے۔'
ٹویٹ میں کہا گیا کہ 'ہم ہر سطح پر تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ کثیر التہذیب مذاکرات کے ذریعے 'دہرے میعارات' کو ختم کیا جائے تاکہ باہمی احترام کو یقینی بنایا جا سکے۔'
یاد رہے فرانس میں مزاحیہ میگزین شارلی ہیبڈوکی جانب سے پیغمبر اسلام کے توہین آمیز خاکوں کی تشہیر نو پر مسلم دنیا میں سخت ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔