صوبے میں حزب اختلاف کی جماعتوں کا اعتراض ہے کہ اس سے صوبائی معدنیات کے وسائل کو وفاق کے حوالے کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا
آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے عسکریت پسندوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔ یہ تمام عسکریت پسند مختلف شدت پسند کارروائیوں میں ملوث تھے۔