سائنسی طور پہ دیکھیں تو چار پانچ دماغی کیفیات میں سے کوئی بھی وار کر سکتی ہے جیسے بائی پولر ڈس آرڈر، شیزوفرینیا، ڈلوژنل ڈس آرڈر، نارسسٹک پرسنیلٹی ڈس آرڈر یا کوئی نشہ پانی اوپر نیچے ہو گیا ہو تو سمجھ میں آتا ہے ورنہ کیسے بابا؟
زندگی
ان دوپہروں میں، اس وقت تفریح کی جو معراج ہوا کرتی تھی، یعنی آخری حد کہ جو کوئی بادشاہ بھی افورڈ نہیں کر سکتا ہو گا، مثال کے طور پہ وہی ویڈیو کال، گانوں کی ویڈیوز ۔۔۔ تو آج وہ سبھی کچھ اپنے ہاتھ میں ہے لیکن بوریت استاد جی پھر بھی ہے۔