اس صورت حال میں کوئی حل نکالنا صرف فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بس کی بات نہیں بلکہ تمام سٹیک ہولڈرز خصوصاً سیاسی جماعتوں کو آنے والی نسلوں کے لیے عسکریت پسندی کے خلاف پالیسی اور سٹریٹیجی کی ملکیت لینا ہو گی۔
دہشت گردی
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ ’طالبان کے پاکستان کی جیلوں سے باہر آنے کے بعد ہمارا اندازہ تھا کہ تحریک طالبان پاکستان اچھا برتاؤ رکھیں گے۔ تاہم انہوں نے اس طرح برتاؤ نہیں رکھا۔ یہاں سے دہشت گردی شروع ہوئی۔‘