یہ 16ویں صدی کے آس پاس کی بات ہے جب انڈیا میں مشنری سرگرمیاں عروج پر تھیں، قرآن کی عام فہم درس و تدریس کا نظام نہیں تھا۔
شری رنگا پٹنم میں ٹیپو سلطان کا رہائشی محل ختم ہو چکا ہے۔ دیواریں ٹوٹی ہوئی ہیں، چھت نہیں ہے اور پوری طرح سے محل برباد ہے، ایسا لگتا ہے جیسے کوئی کھلا جنگل ہو۔ فرش تو ابھی تک سلامت ہے لیکن جو دیواریں ہیں، وہ ختم ہو چکی ہیں۔