یہ ڈیم دریائے ’یارلنگ سانگپو‘ (تبت میں) اور انڈیا میں ’برہم پتر‘ کے نام سے جانا جاتا ہے اور اسے بیجنگ کے کاربن کے اخراج میں کمی کے اہداف اور تبت کے علاقے کی اقتصادی ترقی کے منصوبوں سے جوڑا گیا ہے۔
ایشیا
دفتر خارجہ پاکستان کی جانب سے اتوار کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’حکومت پاکستان اور عوام کو موان بین الاقوامی ہوائی اڈے پر المناک طیارے کے حادثے کے بارے میں جان کر بہت دکھ ہوا ہے۔‘