چین: تین دن تک کنویں میں پھنسے شخص کو لوگ بھوت سمجھے

کنویں سے نکالے جانے والے 22 سالہ نوجوان کی بائیں کلائی پر فریکچر اور زخموں کے نشانات تھے۔

امدادی کارکن اس جگہ کو تلاش کر رہے ہیں جہاں 21 مارچ کو چائنا ایسٹرن کی فلائٹ جنوب مغربی چین کے صوبہ گوانگسی میں ووژو کے قریب گر کر تباہ ہو گئی تھی جس میں 132 افراد ہلاک کی اموات ہویی تھیں (نول سیلس/ اے ایف پی)

ایک چینی شخص تین دن تک ایک متروک کنویں میں پھنسا رہا کیونکہ اس کی چیخوں کو مقامی افراد نے غلطی سے بھوت کی آواز سمجھ لیا تھا۔

تھائی لینڈ میں یونیورسل ڈیلی نیوز کی رپورٹ کے مطابق یہ عجیب و غریب واقعہ گذشتہ ماہ تھائی لینڈ اور میانمار کی سرحد کے قریب اس وقت پیش آیا، جب گاؤں والوں نے قریبی جنگل سے عجیب و غریب رونے کی آواز سنی۔

پولیس نے میا سوٹ کے صوبے تاک میں ریسکیو ٹیم کو جنگل میں بھیجا اور جب انہوں نے آواز دی تو انہیں ایک جواب سنائی دیا۔

آواز کے ماخذ کا پتہ لگانے کے بعد، عملے کو 12 میٹر گہرے کنویں کے نچلے حصے میں ایک چینی شخص ملا۔ انہوں نے ریسکیو آپریشن شروع کیا اور اسے باہر نکالا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ان کی بائیں کلائی کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی، دماغی صدمہ (سیریبرل کنکشن) پہنچا اور ان کے جسم پر خراشیں آئی تھیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس شخص نے اپنی شناخت 22 سالہ لیو چوانی کے طور پر کروائی اور بتایا کہ وہ تین دن اور راتوں سے بغیر کھانے یا پانی کے کنویں کے اندر پھنسے ہوئے تھے۔ انہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال لے جایا گیا۔

لیو نے کہا کہ وہ توانائی بچانے کے لیے ہر گھنٹے میں ایک بار تھوڑی دیر کے لیے مدد کے لیے پکارتے تھے۔

جنگل کے آس پاس کے گاؤں میں رہنے والے لوگوں نے بتایا کہ انہوں نے عجیب و غریب چیخیں سنی اور انہیں غلطی سے بھوت سمجھ لیا۔ گاؤں والوں نے بتایا کہ اندھیرا ہونے کے بعد انہوں نے باہر جانا بند کر دیا اور شور کی تحقیقات نہیں کیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ نوجوان جنگل سے باہر نکلنے کا راستہ تلاش کرنے کی کوشش کے دوران حادثاتی طور پر کنویں میں گر گیا تھا۔

اس واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد چینی سوشل میڈیا پر اس واقعے کو بڑی توجہ ملی۔

ایک صارف نے کہا: ’ایک چینی آدمی جو بے آباد علاقے میں مدد کے لیے پکار رہا ہو؟ ظاہر ہے، مقامی لوگ زبان نہیں سمجھ سکتے اور انہیں لگ سکتا ہے کہ کوئی جادوگر منتر پڑھ رہا ہے۔‘

ایک اور صارف نے کہا کہ ’اس کی طاقت اور برداشت کی تعریف کی جانی چاہیے۔ تین دن اور راتوں تک جدوجہد کی، لیکن پھر بھی مدد کے لیے پکار رہا تھا، یہ شخص واقعی قابل تعریف ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا