آپ بچے کو تب مارتے ہیں جب آپ ان کی کسی حرکت سے تنگ آ جاتے ہیں، یہ ’تنگ آنا‘ دراصل آپ کی مایویسی ہوتی ہے، پھر اس دوران آپ کے ذاتی، مالی، معاشرتی، کئی دوسرے مسائل ساتھ چل رہے ہوتے ہیں جن کی مجموعی جھلاہٹ کا نشانہ وہ بچہ بنتا ہے۔
بلاگ
اسلام آباد میں بیرون ملک سے درآمد شدہ ’توت‘ کے درخت ’پولن الرجی‘ کا باعث بن رہے ہیں، جو دراصل ان کی جگہ بدلنے کے خلاف ناگواری کا اظہار ہے۔