بجلی کے بلوں میں کمی، کیا عوام کی معاشی حالت بدلے گی؟

حکومت بجلی کے ریلیف کو اپنی سب سے بڑی کامیابی قرار دے رہی ہے، یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا بجلی کی قیمتوں میں کمی سے عوام کی معاشی حالت بدلے گی یا نہیں؟

28 اگست 2024 کو پشاور میں ملک گیر ہڑتال کے دوران راہگیر گلی سے گزر رہے ہیں (عبدالمجید/ اے ایف پی)

وزیراعظم پاکستان نے بجلی کے بلوں میں تاریخی کمی کی ہے۔ گھریلو صارفین کے لیے سات روپے 41 پیسے اور انڈسٹری کے لیے سات روپے 59 پیسے فی یونٹ نرخ کم کیے گئے ہیں۔

مہنگائی کم ہونے کے بھی اعدادوشمار سامنے آئے ہیں اور ماہانہ بنیادوں پر تجارتی خسارے میں بھی کمی دیکھی گئی ہے۔ گردشی قرضوں سے متعلق وزیراعظم نے اعلان کیا ہے کہ اگلے پانچ سال تک انھیں ختم کر دیا جائے گا۔ حکومت بجلی کے ریلیف کو اپنی سب سے بڑی کامیابی قرار دے رہی ہے، یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا بجلی کی قیمتوں میں کمی سے عوام کی معاشی حالت بدلے گی یا نہیں؟

عارف حبیب لمیٹڈ کے ڈپٹی ہیڈ آف ریسرچ راؤ عامر علی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’بجلی کی قیمت میں کمی کا حقیقی فائدہ عوام کو ہو گا یا نہیں، یہ جاننے کے لیے حالیہ ریلیف کے حساب کتاب کو سمجھنا ضروری ہے۔ سات روپے 41 پیسے کا ریلیف ٹیکس کے بعد ہے۔ ایک روپے 71 پیسے کا ریلیف 10 روپے پی ڈی ایل (پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی) کے عوض ہے۔ ایک روپے 50 کا ریلیف کپیسٹی چارجز میں کمی کے باعث ہے اور دو روپے کا ریلیف ایف سی اے (فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ) کی مد میں ہے۔

’یہ ٹوٹل 5 روپے 23 پیسے بنتے ہیں۔ اس پر سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ڈال دیا جائے تو یہ 7 روپے 41 پیسے بن جاتا ہے۔ اگر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں تو 1.71 روپے کا پی ڈی ایل ریلیف ختم ہو جائے گا۔ 1.50 روپے کپیسٹی چارجز کا ریلیف برقرار رہے گا۔ یہ مستقل کمی ہے اور 2 روپے کا فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ ریلیف بھی کم ہو جائے گا۔ اسی حساب سے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریلیف بھی کم ہو جائے گا اور یہ تقریباً دو روپے تک محدود ہو سکتا ہے۔ اس حساب سے یہ ریلیف عارضی ہے۔ نہ تو اس کی بنیاد پر انڈسٹری دیرپا منصوبہ بندی کر سکتی ہے اور نہ ہی نئی فیکٹریاں لگ سکتی ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’امریکہ چین ٹیرف جنگ کی وجہ سے چین میں پروڈکشن کم ہو رہی ہے جس کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی ڈیمانڈ کم ہو رہی ہے۔ نتیجتاً پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید کم ہوئی ہیں۔ پاکستان میں تقریباً 15 سے 20 روپے فی لیٹر مزید کمی کا مارجن پیدا ہو گیا ہے۔ حکومت ایک مرتبہ پھر سیاسی فائدہ حاصل کرنے کو ترجیح دے سکتی ہے۔ اگر دس روپے پی ڈی ایل کا ریلیف 1.71 روپے ہے تو 15 سے 20 روپے پی ڈی ایل کا ریلیف تقریباً 3 روپے بنتا ہے۔ پیٹرول کی قیمت 15 سے 20 روپے کم کرنے کی بجائے بجلی کی قیمت تقریباً 3 روپے مزید کم ہو سکتی ہے، جس سے عوام کو فائدہ ہو گا۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’51 سے 100 یونٹس تک استعمال کرنے والے لائف لائن صارفین کے بجلی کے ٹیرف میں کوئی کمی نہیں کی گئی۔ 1 سے 100 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے پروٹیکٹڈ صارفین کے بجلی کے بل میں 6.14 روپے فی یونٹ کی کمی کی گئی ہے۔ اس کمی کے بعد ان صارفین کے لیے بجلی کا فی یونٹ 14.67 روپے سے کم ہو کر 8.53 فی یونٹ ہو گیا ہے۔ 101 سے 200 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے پروٹیکٹڈ صارفین کے بجلی کے بل میں 6.14 روپے فی یونٹ کی کمی کی گئی ہے جس کے بعد ان صارفین کو فی یونٹ 11.51 روپے ادا کرنے ہوں گے جو پہلے 17.65 روپے ادا کر رہے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’300 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے بجلی کے بل میں 7.24 روپے فی یونٹ کی کمی کی گئی ہے اور ان صارفین کو اب 41.26 روپے فی یونٹ کی بجائے 34.03 فی یونٹ ادا کرنے ہوں گے۔ کمرشل صارفین کے لیے بجلی کے فی یونٹ میں 8.58 روپے کی کمی کی گئی ہے۔ زرعی اور بلک صارفین کے لیے بجلی کے بل میں 7.18 روپے کی کمی کی گئی ہے۔ اگر گھریلو صارفین 200 یونٹ کے استعمال پر پہلے 9740 روپے ادا کر رہے تھے تو اب انھیں 7528 روپے ادا کرنے ہوں گے، یعنی 2212 روپے کی بچت ہو سکتی ہے۔ اس اندازے کے مطابق گھریلو صارفین کے بجلی کے بل میں 22.7 فیصد تک کی بچت ہو سکتی ہے۔‘

سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر سلیمان شاہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’حکومت نے یہ کمی کسی اکنامک ریفارم کے باعث نہیں کی ہے بلکہ پیٹرول کی قیمت کم ہونے سے سیاسی فائدہ اٹھایا ہے اور اس کا بھی مکمل ریلیف عوام کو منتقل نہیں کیا ہے۔ ریلیف زیادہ یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کو دیا گیا ہے جو کہ تقریباً 30 فیصد ہیں۔ بجلی چوری اسی طرح ہو رہی ہے، لائن لاسز بڑھ رہے ہیں اور ریکوری کی صورتحال بھی روز بروز خراب ہو رہی ہے۔ ایسے حالات میں ریلیف عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ پاکستان میں بجلی دنیا کی سب سے مہنگی بجلی ہے۔ 70 روپے فی یونٹ تک بجلی مہنگی کر کے اگر تقریباً 8 روپے کم کر دیے گئے ہیں تو یہ کوئی کارنامہ نہیں ہے۔ یہ چند ماہ کا فائدہ ہے۔ عوام کو فائدہ اس وقت ہو گا جب بجلی کی قیمت حکومتی ریفارمز کے باعث کم ہو۔‘

صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’بجلی کی قیمت میں ریلیف بہترین فیصلہ ہے۔ اس سے برآمدات بڑھانے میں مدد ملے گی۔ انٹرنیشنل مارکیٹ میں بجلی کی قیمت سات سینٹس ہے، پاکستان میں یہ 18 سینٹس سے کم ہو کر 11 سینٹس تک آ گئی ہے۔ اگر سات سینٹس تک ریٹ آ جائے تو یہ آئیڈیل ہے۔ حکومت نے نیوکلیئر پاور پلانٹس اور سی پیک پلانٹس کے ساتھ معاہدوں پر نظرِ ثانی کی ہے۔ قرضے کے حصے کی ری شیڈولنگ کی گئی ہے، یعنی جو قرضے دس سال میں ادا کرنے تھے وہ اب پندرہ سال میں ادا ہوں گے جس سے مزید گنجائش ملے گی اور بجلی مزید سستی ہو سکتی ہے۔‘

نوٹ: یہ تحریر لکھاری کی ذاتی آرا پر مبنی ہے، انڈپینڈنٹ اردو کا اس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ