سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی بیرون ملک مقیم پاکستانوں کو پاکستان میں حکومت تبدیلی کے خلاف پرامن احتجاج کی کال پر عید کے بعد امریکہ میں مظاہروں کا آغاز ہو چکا ہے۔
امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں ہفتے کو مقامی قیادت کی سربراہی میں بریزوز پارک میں جلسے کا انعقاد ہوا، جس میں عمران خان کی سرپرائز تقریر بھی ہوئی۔
پاکستان اور تحریک انصاف کے پرچم ہاتھوں میں تھامے مظاہرین نے پاکستان کی نئی حکومت کو نامنظور کرنے کے نعرے لگائے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین عمران خان کے فوکل پرسن برائے امریکہ سجاد برکی کا کہنا تھا کہ امریکہ میں اظہار رائے کی آزادی ہے عوام کو تنقید کا حق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری تنقید کا محور امریکی خارجہ پالیسی ہے امریکہ نہیں ہے اس لیے بلا خوف و خطر آواز بلند کریں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں جو قوتیں کرپٹ مافیا کو اقتدار میں لے کر آئی ہیں وہ اتنی جلدی عمران خان کو دوبارہ اقتدار میں نہیں آنے دیں گی اس کے لیے عوامی دباؤ کی ضرورت ہوگی۔
پی ٹی آئی ٹیکساس کے صدر راشد بخاری کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کے عوام کی طرح سمندر پار پاکستانی امریکیوں نے بھی امپورٹڈ حکومت کو مسترد کردیا ہے اور اس کرپٹ مافیا کو اقتدار سے بٹانے اور انہیں جیلوں میں بھیجنے تک ہماری جدوجہد اور احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔‘
تحریک انصاف کے چیئرمین نے بھی مظاہرے سے خطاب کیا اور 20 مئی کے بعد اسلام آباد دھرنے کی کال بھی دی۔
ان کا کہنا تھا اس صورت حال کا واحد حل انتخابات ہی ہیں۔
ہم نے مظاہرے میں شامل شرکا سے سوال کیا کہ کیا ان کو لگتا ہے کہ امریکہ اس صورت حال کا ذمہ دار ہے، تو کئی افراد نے آن کیمرا کچھ کہنے سے گریز کیا۔