ناکارہ طیارے کا 13 سال بعد کراچی سے حیدرآباد کا بذریعہ سڑک سفر

13 برس قبل کراچی ایئر پورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کرنے والے سعودی عرب کے مسافر طیارے کو بذریعہ سڑک آج (20 نومبر) حیدر آباد منتقل کیا جا رہا ہے۔

13 برس قبل کراچی ایئر پورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کرنے والے سعودی عرب کے مسافر طیارے کو بذریعہ سڑک آج (20 نومبر) حیدر آباد منتقل کیا جا رہا ہے۔

40 ٹن وزنی اس طیارے کو ایوی ایشن انسٹی ٹیوٹ میں تدریسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

اپنے سفر کے دوران یہ طیارہ پاکستان کے سب سے بڑے اور سب سے زیادہ آبادی والے شہر کراچی کے گنجان آباد علاقوں سے گزرے گا۔

پاکستان ایوی ایشن اتھارٹی (پی اے اے) کے ترجمان نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’150 فٹ لمبا، 40 فٹ وزنی ایم ڈی 83 طیارہ 2011 سے غیرفعال ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’172 مسافروں کی گنجائش والے طیارے کو پاکستان ایوی ایشن اتھارٹی کے سول ایوی ایشن ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں منتقل کیا جائے گا۔ طیارے کی منتقلی سے سول ایوی ایشن ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں تربیت کے معیار میں مزید بہتری آئے گی۔‘

طیارے کو کراچی سے حیدر آباد منتقل کرنے والی کمپنی بابر کارگو کے ڈائریکٹر ہمایوں ملک نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’طیارہ 128ویلر ٹریلر کے ذریعے براستہ سٹیل ٹاؤن، بن قاسم ٹاؤن، گھارو، ٹھٹھہ، حیدرآباد - بدین روڈ اور سرمست روڈ سے حیدرآباد پہنچایا جائے گا۔

’پچھلی مرتبہ منتقل کیے گئے طیارے کے مقابلے میں یہ بڑا ہے، طیارہ کل رات تک حیدرآباد پہنچا دیا جائے گا۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’منتقلی کو آسان کرنے کے لیے طیارے کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے تاکہ دوران سفر ٹریفک میں خلل نہ پڑے۔‘

2011 میں اے ایم سی ایئر لائنز کی تبوک سے کوئٹہ جانے والی پرواز نے فرنٹ نوز لینڈنگ گیئر نہ کھلنے پر کراچی ایئر پورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کی تھی۔ ہنگامی لینڈنگ کے دوران طیارے میں سوار تمام 74 افراد محفوظ رہے تھے۔

حالیہ ہفتوں میں تربیتی مقاصد کے لیے سڑک کے ذریعے کراچی سے حیدرآباد منتقل ہونے والا یہ دوسرا طیارہ ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا