ٹوئٹر کے کمپنی بننے پر سب سے زیادہ افسوس ہے: شریک بانی

ٹوئٹر کے سابق چیف ایگزیکٹیو جیک ڈورسی کہتے ہیں کہ اسے کسی ریاست یا کسی دوسری کمپنی کی ملکیت نہیں ہونا چاہیے۔

جیک ڈورسی چار جون، 2021 کو فلوریڈا میں ایک کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے (اے ایف پی)

ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق چیف ایگزیکٹیو جیک ڈورسی نے جمعرات کو ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ انہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے کمپنی بننے پر افسوس ہے۔

ڈورسی سے جب ٹوئٹر پر سوال پوچھا گیا کہ کیا ٹوئٹر سے ان کی وابستہ توقعات پوری ہوئیں تو انہوں نے جواب میں لکھا: ’سب سے بڑا مسئلہ اور میرا سب سے بڑا افسوس یہ ہے کہ یہ ایک کمپنی بن گئی ہے۔‘

اگر ارب پتی ایلون مسک کے ٹوئٹر خریدنے کا معاہدہ مکمل ہو جاتا ہے تو ڈورسی کو 978 ملین ڈالرز ملیں گے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ ٹوئٹر کس ڈھانچے کے تحت کام کرے گا تو ڈورسی نے کہا کہ یہ ’ایک پروٹوکول‘ ہونا چاہیے اور یہ کہ ٹوئٹر کسی ریاست یا کسی دوسری کمپنی کی ملکیت نہیں ہونا چاہیے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’اگر یہ ایک پروٹوکول ہوتا تو ٹوئٹر بہت زیادہ ای میل کی طرح کام کرتا، جس پر ایک مرکزی ادارے کا کنٹرول نہیں ہوتا اور مختلف ای میل فراہم کنندگان استعمال کرنے والے لوگ ایک دوسرے سے بات چیت کرنے کے قابل ہوتے۔‘

ٹوئٹر گذشتہ کچھ عرصے سے متعدد مسائل کا سامنا کر رہا ہے۔ کمپنی نے ایلون مسک پر اسے خریدنے کی اپنی 44 ارب ڈالرز کی پیشکش سے الگ ہونے کی کوشش کرنے پر مقدمہ دائر کر رکھا ہے۔

ادھر ایک سابق ایگزیکٹیو اور وسل بلوور نے ٹوئٹر پر الزام لگایا ہے کہ وہ ہیکرز اور سپیم اکاؤنٹس سے تحفظ کے لیے اپنے حفاظتی اقدامات کے بارے میں وفاقی ریگولیٹرز کو گمراہ کر رہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی