امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نے کہا ہے ٹیکنالوجی کمپنی اور انٹرنیٹ سرچ انجن جائنٹ گوگل چین کے ساتھ تعلقات کی وجہ سے ’قومی سلامتی کے لیے قابل تشویش‘ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے گوگل کے معاملات کی چھان بین کرانے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی صدر نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا: ہو سکتا ہے گوگل اوراس کے چین کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے امریکی سلامتی کو خطرات لاحق ہوں یا نہ ہوں۔ اگر کوئی مسئلہ ہوا تو ہم اس سامنے لائیں گے، مجھے مخلصانہ امید ہے ایسا نہیں ہوگا !!!‘
There may or may not be National Security concerns with regard to Google and their relationship with China. If there is a problem, we will find out about it. I sincerely hope there is not!!!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) July 26, 2019
اس سے پہلے گوگل پر الزام لگایا جاتا رہا ہے کہ وہ چینی حکومت کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔ اس حوالے سے ارب پتی سرمایہ کار پیٹر تھیئل کا نام خاص پر قابل ذکر ہے۔
ان دعوؤں کے باوجود امریکی وزیر خزانہ سٹیون منچن نے اس ہفتے کے شروع میں کہا تھا کہ وائٹ ہاؤس کو گوگل کے چین کے ساتھ تعلقات پر کوئی تشویش نہیں۔
گذشتہ ہفتے گوگل کے نائب صدر برائے پبلک پالیسی کرن بھاٹیہ نے امریکی سینیٹ کی کمیٹی میں سماعت کے دوران کمپنی کے مواد سے متعلق پالیسیوں کے بارے میں سوالات کے جواب دیے تھے۔
سینیٹ کمیٹی میں سماعت کے دوران کرن بھاٹیہ نے سرمایہ کار پیٹر تھیئل کے ان الزامات کو مسترد کر دیا تھا کہ چینی خفیہ ادارے کے ایجنٹس گوگل کے نظام تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا گوگل نے چین کے لیے سنسر شپ والا سرچ انجن بنانے کا متنازع منصوبہ ’پراجیکٹ ڈریگون فلائی‘ ترک کر دیا ہے۔
امریکی ری پبلکن پارٹی کے سینیٹر جاش ہالے کے سوال پر کرن بھاٹیہ نے کہا: ’کسی بھی بڑی ٹیکنالوجی کمپنی کے مقابلے میں ہم بنیادی پر طورپر چین میں آج کل یقیناً بہت کم کام کر رہے ہیں۔
© The Independent