امریکہ میں سینکڑوں مچھلیاں تجرباتی طورپر بجلی کا طاقتور جھٹکا لگنے کے بعد جھیل سے ’اڑ‘ کر باہر آ گئیں۔ ان کے اس ردعمل کی ریکارڈنگ کی گئی۔
امریکی ریاست کینٹکی میں محکمہ جنگلی حیوانات کے حکام نے ایشیائی سیم ماہی مچھلیوں کو ایک تحقیق کے سلسلے میں بجلی کا جھٹکا لگایا۔ تجربے کا مقصد دوسری مقامی مچھلیوں کو تحفظ فراہم کرنا تھا۔ مچھلیوں کی اس قسم کو جارحانہ مزاج رکھنے والی سمجھا جاتا ہے۔ بجلی کا جھٹکا لگنے سے یہ عارضی طور پرمتاثرہوتی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
حکام نے کہا ہے کہ ایشیائی سیم ماہی کی وجہ سے علاقے میں ماہی گیری کی صنعت کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے کیونکہ ان کی وجہ سے مقامی مچھلیوں کو خوراک کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جیسے ہی جھیل بارکلے میں بجلی چھوڑی گئی مچھلیاں اچھل پڑیں۔
ایشیائی سیم ماہی کو چار دہائیاں پہلے امریکہ لایا گیا تھا جس کا مقصد مچھلی فارموں میں خاص قسم کے آبی پودے(الجی) اورطفیلی جانداروں(پیراسائیٹس)کی افزائش روکنا تھا۔ سیم ماہی نے اپنی تعداد میں اضافہ کرکے دریائے مسی سپی، الی نائے اور مسوری کی آبی گزرگاہوں پر قبضہ جما لیا۔
عام طورپر بجلی کا جھٹکا لگانے کے بعد مچھلیوں کو پانی میں واپس چھوڑ دیا جاتا ہے لیکن جھیل بارکلے سے پکڑی گئی سیم ماہی مچھلیوں کو مقامی مارکیٹ میں فروخت کے لیے دے دیا گیا۔
سیم ماہی شور کے معاملے میں حساس ہوتی ہے۔ اس لیے جب کشتیوں میں لگی برقی موٹر کی وجہ سے پانی میں ارتعاش پیدا ہوتا ہے تو یہ مچھلیاں بجلی کے جھٹکا لگے بغیر ہی فطری طور پر پانی سے باہر چھلانگ لگا دیتی ہیں۔
© The Independent