لاہور قلندرز نے ایک رن سے پی ایس ایل ٹرافی جیت لی

لاہور قلندرز نے سنسنی خیز فائنل میں ملتان سلطانز کو صرف ایک رن سے ہرا کر مسلسل دوسری بار پی ایس ایل ٹرافی اپنے نام کر لی۔

لاہور قلندرز کے کپتان شاہین آفریدی اور دوسرے کھلاڑی 18 مارچ، 2023 کو فائنل میں ملتان سلطانز کو ہرانے کے بعد خوشی کا اظہار کر رہے ہیں (اے ایف پی)

لاہور قلندرز نے ہفتے کو مسلسل دوسری مرتبہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔

لاہور نے قذافی سٹیڈیم میں کھیلے گئے پی ایس ایل آٹھ کے فائنل میں ملتان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد صرف ایک رن سے ہرا دیا۔

لاہور نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے شاہین آفریدی کی 15 گیندوں پر 44 رنز کی جارحانہ اننگز کی بدولت ملتان کو 201 رنز کا ہدف دیا۔

ایک روز پہلے لاہور نے ہدف کے تعاقب میں مسلسل ناکام ہونے کا سلسلہ اس وقت ختم کیا جب اس نے پشاور زلمی کے خلاف مشکل وکٹ پر ہدف کا کامیاب تعاقب کیا۔

آج ملتان کے خلاف فائنل میں لاہور کا آغاز قدرے بہتر تھا۔

اوپنرز مرزا بیگ اور فخر زمان نے پانچ اوورز میں سکور 38 رنز تک پہنچایا تھا کہ مرزا (30 رنز) بنا کر احسان اللہ کا شکار بن گئے۔

فخر نے عبداللہ شفیق کے ہمراہ اچھی پارٹنر شپ بنائی اور سکور کو 12ویں اوور میں 95 رنز تک لے گئے۔

اس موقعے پر فخر 39 رنز بنا کر اسامہ میر کی گیند پر عثمان خان کو کیچ دے بیٹھے۔

اس کے بعد لاہور کی اچانک تین وکٹیں اوپر تلے گر گئیں اور اس کا پانچ وکٹوں پر مجموعی سکور 112 تھا۔

وکٹ کیپر سیم بلنگز (نو رنز)، احسان حفیظ (0 رن) اور سکندر رضا (ایک رن) دوسرے اینڈ پر کھڑے عبداللہ کا ساتھ نہ دے سکے۔

اس موقعے پر کپتان شاہین آفریدی نے پہلے سے تیار بیٹھے ڈیوڈ ویسا کو روک کر خود جانے کا فیصلہ کیا اور پھر کیا ہی کمال کیا۔

انہوں نے عبداللہ کے ساتھ چھٹی وکٹ کی شراکت میں 27 گیندوں پر 66 رنز بنائے، جن میں سے شاہین نے 26 رنز صرف نو گیندوں پر سکور کیے۔

عبداللہ نے اپنے صفر پر کیچ ڈراپ ہونے کا پورا فائدہ اٹھایا اور 40 گیندوں پر 65 رنز کی اننگز کھیلی۔

شاہین نے اپنی 44 رنز کی اننگز میں کل پانچ چھکے لگائے، جن میں سے تین ملتان کے کامیاب بولر احسان اللہ کی بولنگ پر لگے۔

ملتان کی جانب سے اسامہ میر نے 24 رن دے کر تین جبکہ انور علی، احسان اللہ اور خوشدل شاہ نے ایک ایک وکٹ لی۔

جواب میں ملتان کی اننگز کا آغاز لاہور سے زیادہ مختلف نہ تھا۔ اوپنر عثمان خان (18 رنز) چوتھے اوور میں 41 کے مجموعے سکور پر ڈیوڈ ویزے کے ہاتھوں بولڈ ہو گئے۔

ون ڈاؤن بلے باز ریلی روسو نے کپتان اوپنر محمد رضوان کا اچھا ساتھ دیا اور سکور کو 105 پر لے گئے۔

تاہم روسو راشد خان کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔ انہوں نے 32 گیندوں پر جارحانہ 52 رنز بنائے، جس میں سات چوکے اور دو چھکے شامل تھے۔

122 رنز پر رضوان بھی راشد خان کا شکار بن گئے۔ ان کے جانے کے بعد کیرون پولارڈ اور ٹم ڈیوڈ نے اپنی ٹیم کو فائنل میچ میں بنائے رکھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تاہم دونوں کے جانے پر میچ سنسنی خیز ہو گیا اور ساری ذمہ داری خود دل شاہ کے کندھوں پر آ گئی۔

انہوں نے زمان خان کے آخری اوور میں سکور بنانے کی کوشش کی، لیکن زمان کی عمدہ بولنگ نے اپنی ٹیم کی کامیابی کو یقینی بنا ڈالا۔

آخری گیند پر خوش دل کو تین رن بنانا تھے لیکن وہ صرف دو رن ہی بنا سکے۔

لاہور کی جانب سے شاہین نے 51 رنز دے کر چار بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔ سپنر راشد خان نے دو جبکہ ویزے نے ایک وکٹ حاصل کی۔

یہ دوسرا موقع ہے جب لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز کی ٹیمیں فائنل میں آمنے سامنے آئیں۔

اس سے قبل گذشتہ سیزن کا فائنل بھی انہی دو ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا تھا، جسے لاہور نے جیت کر پہلی بار پی ایس ایل کے چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ