پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو بیلاروس کے صدر الیکساندر لوکاشینکو سے دو طرفہ ملاقات میں کہا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور شراکت داری کی نئی راہیں کھولنے میں انتہائی مددگار ثابت ہو گا۔
اسلام آباد میں ہوئی اس ملاقات کے بعد وزیراعظم ہاؤس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بیلاروس کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
بیان کے مطابق ملاقات میں سیاسی تعلقات، تجارت اور سرمایہ کاری، دفاعی تعاون اور علاقائی مسائل سمیت مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
’دونوں رہنماؤں نے باہمی فائدہ مند تعاون اور اقتصادی و تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا جبکہ وزیراعظم نے بیلاروس کے صدر کو حکومت پاکستان کی برآمدات پر مبنی نمو اور دوست ممالک سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے ذریعے پاکستان کی اقتصادی بحالی کی پالیسی کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔‘
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے عالمی اور علاقائی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
بیلاروس کے صدر الیکساندر لوکاشینکو تین روزہ دورے پر پیر کی شام پاکستان پہنچے تھے جہاں وزیر اعظم شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا تھا۔
دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی کیے گئے۔
بیلاروس کا 68 رکنی وفد اتوار سے ہی پاکستان کے دورے پر ہے۔
بیلاروس اور پاکستان تعلقات
یہ لوکاشینکو کا دوسرا دورۂ پاکستان ہے۔ اس سے قبل 2015 میں بھی لوکاشینکو پاکستان آئے تھے جب یہاں نواز شریف وزیرِ اعظم تھے۔ اس کے جواب میں تین مہینے بعد ہی نواز شریف نے بیلاروس کا دورہ کیا تھا۔
حال ہی میں اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں یوکرینی وزیرِاعظم آر اے گولووچینکو نے شرکت کی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان دوروں کے بعد دونوں ملکوں نے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دیا تھا جس کے تحت دونوں ملک صنعتی اور زرعی شعبوں میں ایک دوسرے سے تعاون کر رہے ہیں۔ اس گروپ کے اب تک چھ اجلاس ہو چکے ہیں۔
توقع ہے کہ بیلاروسی وفد کے دورے میں دونوں ملکوں کے اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا اور اس دوران متعدد معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
ستمبر 2024 میں بیلاروس نے اسلام آباد کو الیکٹرک بسیں فراہم کرنے اور چارجنگ سٹیشن لگانے میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔
بیلاروس کے نائب وزیر برائے صعنت الیکسے کشنارینکو نے اسلام آباد میں سی ڈی اے کے چیئرمین سے ملاقات کی تھی۔ فی الحال اسلام آباد میں چینی ساختہ الیکٹرک بسیں چل رہی ہیں۔ اخباری اطلاعات کے مطابق بیلاروس یہ بسیں پاکستان کو نرم شرائط پر دے گا۔