رشبھ پنت آئی پی ایل کے مہنگے ترین کھلاڑی بن گئے

سعودی شہر جدہ میں آئی پی ایل کی نیلامی میں رشبھ پنت 32 لاکھ ڈالرز جبکہ شریاس ایئر 31 لاکھ 70 ہزار ڈالرز میں فروخت ہوئے ہیں۔

انڈیا کے وکٹ کیپر رشبھ پنٹ 20 نومبر، 2024 کو پرتھ میں پریکٹس سیشن کے دوران بیٹنگ کی تیاری کر رہے ہیں (اے ایف پی)

انڈیا کے وکٹ کیپر رشبھ پنت اتوار کو انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی تاریخ کے سب سے مہنگے کھلاڑی بن گئے جب وہ ریکارڈ 32 لاکھ ڈالر میں فروخت ہوئے۔ 

اس منافع بخش ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے لیے ٹیموں نے عالمی معیار کے کرکٹرز پر دل کھول کر پیسہ خرچ کیا۔
 
سعودی عرب کے شہر جدہ میں ہونے والی دو روزہ نیلامی میں 577 کھلاڑی دستیاب تھے جن میں پنت، انگلینڈ کے مشہور کھلاڑی جیمز اینڈرسن اور نیوزی لینڈ کے آل راؤنڈر راچن رویندر نمایاں نام تھے۔
 
2023 کا ریکارڈ، جو کولکتہ نے آسٹریلوی فاسٹ بولر مچل سٹارک کے لیے 24 کروڑ انڈین روپے میں خرید کر بنایا تھا، سب سے پہلے پنجاب کنگز نے توڑا، جنہوں نے شریاس ایئر کو 26 کروڑ 75 لاکھ روپے میں خریدا۔
 
29 سالہ ایئر نے اس سال کولکتہ نائٹ رائیڈرز کو ان کا تیسرا آئی پی ایل ٹائٹل جتوایا ہے، لیکن یہ ریکارڈ جلد ہی ٹوٹ گیا۔
 
آئی پی ایل کے مطابق لکھنؤ سپر جائنٹس نے 27 سالہ سٹار وکٹ کیپر پنت کے لیے 27 کروڑ انڈین روپے کی ’بہت بڑی‘ رقم ادا کی۔
 
نیلامی کا آغاز دھماکہ خیز انداز میں ہوا۔ انڈین فاسٹ بولر ارشدیپ سنگھ کے نام پر بولی لگانے کی جنگ چھڑ گئی، جس کا اختتام پنجاب نے بائیں ہاتھ کے اس تیز گیند باز کو 21.3 لاکھ ڈالر میں حاصل کر کے کیا۔
 
اس سال سٹارک کو کولکتہ نے برقرار نہیں رکھا اور وہ دہلی کیپیٹلز کے حصے میں 13.9 لاکھ ڈالر میں چلے گئے۔
 
گجرات ٹائٹنز نے انگلینڈ کے وائٹ بال کپتان جوز بٹلر کو 18.7 لاکھ ڈالر میں خریدا، جب کہ فاسٹ بولر محمد شامی سن رائزرز حیدرآباد کے حصے میں 11.8 لاکھ ڈالر میں آئے۔
 
34 سالہ شامی جو پاؤں کی چوٹ سے صحت یاب ہو چکے ہیں، توقع ہے کہ وہ آسٹریلیا میں جاری ٹیسٹ سیریز میں ٹیم میں شامل ہو جائیں گے۔
 
نیلامی کے آغاز سے قبل راجستھان رائلز کے کوچ راہل ڈریوڈ نے کہا کہ مینیجرز نے تیاری تو کر لی ہے لیکن نیلامی کے دن کچھ بھی یقینی نہیں لیا جا سکتا۔
آئی پی ایل کے مطابق ڈریوڈ نے کہا: ’آپ تیاری کر سکتے ہیں۔ آپ کھلاڑیوں اور حکمت عملی کے بارے میں ایسی بہت سی بات چیت کرتے ہیں جو آپ اپنا سکتے ہیں۔ لیکن حقیقت پسندانہ ہونے کے لیے آپ کو فوری فیصلے کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔‘
 
پنجاب کنگز کے کوچ اور سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے کہا کہ نیلامی کے دوران ’زبردست جوش و خروش‘ پایا جاتا ہے لیکن پرسکون رہنا بہت اہم ہے۔
 
پونٹنگ کے بقول: ’میری نظر میں نیلامی کی میز پر واقعی پرسکون رہنا اور ذہن کو صاف رکھنا انتہائی ضروری چیز ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

آئی پی ایل نے 2008 میں آغاز کے بعد سے اربوں روپے اکٹھے کیے جس نے انڈین کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کو کھیل کی دنیا کے امیر ترین تنظیموں میں شامل کر دیا ہے۔

جون 2022 میں بی سی سی آئی نے پانچ آئی پی ایل سیزنز کے نشریاتی حقوق عالمی میڈیا کمپنیوں کو 6.2 ارب ڈالر میں فروخت کیے۔

بی سی سی آئی نے ٹورنامنٹ کی ساکھ کو فروغ دینے کے لیے نیلامی کو بیرونِ ملک منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔ گذشتہ سال یہ نیلامی دبئی میں ہوئی جو بین الاقوامی کرکٹ ٹورنامنٹس کی میزبانی کے لیے مشہور ہے۔ 
 
سعودی عرب کی طرح دبئی میں بھی تارکین وطن کی بڑی تعداد ممکنہ فین بیس فراہم کرتی ہے۔جدہ میں نیلامی کا انعقاد ایک ایسے ایونٹ کے لیے ’ون ون‘ صورت حال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو عالمی سطح پر ساکھ کو فروغ دے رہا ہے۔ ایک ایسی سلطنت جو کھیلوں کے ذریعے اپنی ساکھ بہتر بنانا چاہتی ہے۔
 
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کھیلوں میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی حمایت کی ہے۔ 
 
سعودی عرب 2034 کے فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے واحد امیدوار ہے جو اس کی تیل پر انحصار کرنے والی معیشت کو متنوع بنانے کے منصوبے کا حصہ ہے۔
 
سعودی کرکٹ فیڈریشن کے چیئرمین شہزادہ سعود بن مشعل کا کہنا ہے کہ نیلامی کا انعقاد مملکت کے ’کھیلوں کے فروغ اور کھیلوں کے مقابلوں کے لیے اپنی ساکھ کو اجاگر کرنے کے عزم‘ کا مظہر ہے۔
 
آئی پی ایل انڈین کرکٹ کے لیے ایک بڑا ذریعہ آمدن ہے۔ یہ ٹورنامنٹ ہر سال معیشت میں 11 ارب ڈالر سے زیادہ کا حصہ ڈالتا ہے۔
 
آئی پی ایل نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کو بے حد مقبول بنایا اور دنیا بھر میں اس کے طرز پر مختلف ایونٹس کا آغاز ہوا۔ 
 
اگلے سال کے آئی پی ایل کے شیڈول کا اعلان نہیں کیا گیا لیکن عام طور پر یہ سیزن مارچ سے مئی کے درمیان ہوتا ہے۔
whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ