پنجاب: مجرموں کا ریکارڈ بتانے والی ایپ اپ ڈیٹ کر دی گئی

سیف سٹی اتھارٹی کے مطابق اگر کسی نے گھر یا کام کی جگہ پر ملازم رکھنا ہو تو وہ پہچان ایپ کی مدد سے اس کا مجرمانہ ریکارڈ چیک کر سکتا ہے۔

پنجاب سیف سٹی اتھارٹی نے صوبے کے تمام مجرموں کے ریئل ٹائم ریکارڈ پر مبنی ’پہچان‘ موبائل ایپ کو اپ ڈیٹ کر کے ایک بار پھر فعال بنا دیا ہے۔

 پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے چیف آپریٹنگ آفیسر ڈی آئی جی کامران خان نے بتایا کہ ’پہچان‘ ایپ کافی عرصے سے کام نہیں کر رہی تھی، جس کی وجہ 2020 میں اس ایپ کی لانچ کے بعد اس میں موجود ڈمب ڈیٹا تھا جو اپ ڈیٹ کے قابل نہیں تھا۔

‘انہوں نے بتایا کہ ’اس ایپ کے اپ ڈیٹ ہونے کے بعد پنجاب بھر کے تمام مجرموں کا ریکارڈ رئیل ٹائم میں میسر ہے۔

ایپ کو استعمال کرنے لیے اسے ڈاؤن لوڈ کرنے کے بعد شناختی کارڈ نمبر ڈال کر اس کے بارے میں ابتدائی معلومات حاصل کی جا سکیں گی کہ آیا اس کا کوئی مجرمانہ ریکاڈ ہے کہ نہیں۔

ڈی آئی جی کامران خان نے واضح کیا کہ ایسا نہیں کہ مذکورہ شخص کا سارا مجرمانہ ریکارڈ آپ کے سامنے آجائے گا البتہ یہ معلوم ہو سکے گا کہ اس شخص نے کوئی جرم کیا ہے یا نہیں۔

انہوں نے بتایا جرم کی تصدیق اور تفصیلات کا ریکارڈ چیک کرنے والے کو اپنے متعلقہ تھانے جاکر خود معلوم کرنا ہوگی۔ 

’بعض اوقات کچھ ایسے معاملات ہوتے ہیں جن میں جرم کی نیت نہیں ہوتی جیسے اگر کسی سے کوئی حادثہ ہوگیا یا راہ چلتے لڑائی جھگڑے کے کیسسز میں بھی کریمنل ریکارڈ بن جاتا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ’ ایسےبےتحاشہ پرچے ہوتے ہیں اس لیے کرمنل ریکارڈ کی تصدیق کرنا بہت ضروری ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سیف سٹی اتھارٹی کی سپریٹنڈنٹ پولیس ڈاکٹر عقیلہ نقوی کے مطابق اگر کسی نے گھر پر، ہوٹل میں، دکان پر کوئی ملازم رکھنا ہے یا کسی کو گھر یا دکان یا کوئی جگہ کرائے پر دینی ہے تو اس صورت حال میں بھی اس ایپ کے ذریعے ان کی معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک اس ایپ کو ایک لاکھ سے زائد لوگ ڈاؤن لوڈ کر چکے ہیں اور یہ تمام سمارٹ فونز پر گوگل پلے سے با آسانی ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے۔

اس ایپ میں ریکارڈ چیک کرنے کی حد مقرر ہے، جس میں ایک دن میں 10 شناختی کارڈز کے ریکارڈ چیک ہو سکتے ہیں۔

ڈی آئی جی کامران خان نے بتایا کہ یہ حد اس لیے مقرر کی ہے تاکہ لوگ اس ایپ اور یہاں فراہم کی جانے والی معلومات کا غلط استعمال نہ کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان