پنجاب پولیس کا سافٹ ویئر ’خواتین اور بزرگوں کے خاکے‘ نہیں بنا سکتا

پنجاب پولیس کے 17 سال پرانے سافٹ ویئر پر کام کرنے والے اہلکار کا کہنا ہے کہ اسے کراچی کی کمپنی نے سندھی شہریوں کے خدوخال کو ذہن میں رکھ کر تیار کیا ہے۔

صوبہ پنجاب کے محکمہ پولیس نے 2003 میں جدید ٹیکنالوجی ’امیجن کریمنل ایڈنٹی فکیشن‘ نامی سسٹم لاگو کیا تھا جو 38 میں سے صرف 15 اضلاع میں رائج ہوسکا تھا۔

صوبائی دارالحکومت لاہور میں قائم سکیچ برانچ میں 2003 سے میاں ادریس کو ذمہ داری دی گئی تھی، جن کی سروس اس سسٹم کے ساتھ ہی 17 سال ہو چکی ہے۔

میاں ادریس کے مطابق اس نظام میں صرف بلیک اینڈ وائٹ خاکے تیار کرنے کی سہولت موجود ہے۔ اس سافٹ ویئر میں انسانی آنکھیں، بال، ناک، داڑھی، موچھوں، گردن اور چہرے کے خدوخال کے عکس موجود ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ جب کسی جگہ سنگین واردات ہوتی ہے تو جن متاثرین یا گواہان نے ملزمان کو دیکھا ہوتا ہے ان کی رہنمائی پر خاکہ تیار کیا جاتا ہے تاکہ مطلوبہ ملزموں کی شناخت ہوسکے۔

میاں ادریس کے مطابق وہ خاکے تیار کرنے کے اتنے ماہر ہوچکے ہیں کہ کسی بھی ملزم کا ایسا خاکہ تیار کرتے ہیں کہ حقیقی شکل و صورت سے ’سو فیصد‘ مطابقت رکھتا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ یہ صرف سافٹ ویئر کا ہی کمال نہیں بلکہ خاکہ تیار کرنے والے کی مہارت بھی ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ زینب قتل کیس میں قصور کے ملزم محمد عمران کا خاکہ کئی دن کوشش کے باوجود تیار نہیں ہوسکا تھا پھر انہیں یہ ذمہ داری سونپی گئی تو انہوں نے ملزم کی شناخت کرنے والے درزی کی بتائی ہوئی شناخت کے مطابق صرف تین منٹ میں خاکہ تیار کیا جو ’سو فیصد‘ ملزم کی شکل و صورت کے مطابق تھا، اسی بنیاد پر ملزم گرفتار ہوا تھا۔

میاں ادریس کے مطابق اقبال ٹاؤن پارک میں ہونے والے خود کش دھماکے کے حملہ آور کا خاکہ بھی انہوں نے تیار کیا تھا۔ جو ایک عینی شاہد کی رہنمائی سے بنا کر جاری کیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 ’بعد میں جب کالعدم تنظیم نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کر کے ملزم کی تصویر جاری کی جو سو فیصد میرے بنائے خاکے سے مطابقت رکھتی تھی۔‘

انہوں نے کہا کہ اس سوفٹ ویئر کو کراچی کی کمپنی نے تیار کیا جس میں سندھی شہریوں کے خدوخال کے مطابق ڈیزائن بنائے گئے ہیں لہٰذا انہیں پنجابی افراد کے مطابق بنانا پڑتا ہے۔

’یہ سافٹ ویئر 17 سال پرانا اور بلیک اینڈ وائٹ ہے، ایک تو ملزم کی آنکھوں کے مختلف رنگ نہیں بلکہ صرف سیاہ ہی دستیاب ہے۔ دوسرا اس سے خواتین، بچوں اور سفید بالوں والے بزرگوں کے خاکے تیار نہیں کیے جا سکتے کیونکہ اس میں وہ آپشن موجود ہی نہیں۔‘

اس کے علاوہ اس سافٹ ویئر سے 17 سال سے لے کر 35، 40 سال کے افراد کا خاکہ تیار کرنے کی سہولت موجود ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ویڈیو