فرانس سے مزید 26 رفال طیارے خریدنے کے خواہاں ہیں: انڈیا

انڈیا کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ انڈیا مزید 26 رفال طیارے اور تین سکورپیین-کلاس آبدوزوں کا آرڈر دینے کا خواہاں ہے۔

انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی فرانس کے قومی دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے پیرس میں موجود ہیں (اے ایف پی)

انڈیا نے وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ فرانس کے موقع پر فرانسیسی لڑاکا طیاروں کے لیے اربوں ڈالر کے معاہدے کا اعلان کیا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی ان دنوں فرانس کے قومی دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے پیرس میں موجود ہیں۔

اس موقع پر انڈیا کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ انڈیا مزید 26 رفال طیارے اور تین سکورپیین-کلاس آبدوزوں کا آرڈر دینے کا خواہاں ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس حوالے سے قیمت اور شرائط طے ہونا ابھی باقی ہیں۔

انڈیا فرانسیسی ہتھیاروں کے بڑے خریداروں میں سے ایک ہے۔ اس سے قبل نریندر مودی نے 2015 میں اپنے پیرس کے دورے کے موقع پر چار بلین یوروز مالیت کے 36 رفال طیاروں کا معاہدہ کیا تھا۔

جدید فرانسیسی رفال طیاروں کا پہلا جہاز اکتوبر 2019 میں انڈیا کے حوالے کیا گیا تھا جس کے بعد پانچ طیارے جولائی جبکہ پانچ ستمبر 2020 میں انڈین فضائیہ کے بیڑے میں شامل کیے گئے تھے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فرانس کے ساتھ تازہ معاہدے کے اعلان کے بعد جمعہ 14 جولائی کو ان رفال طیاروں میں سے بعض فرانس میں فوجی پریڈ کے موقع پر فلائی پاسٹ میں حصہ لیں گے۔ اس موقع فرانسیسی صدر ایمانوئل میکروں کے ہمراہ نریندر مودی بھی مہمان خصوصی کے طور پر موجود ہوں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فرانس کے دورے پر جانے والے انڈین وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو انڈین شہریوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ قربت دونوں ممالک کی قیادت تک محدود نہیں بلکہ یہ انڈیا اور فرانس کے درمیان غیرمتزلزل دوستی کی عکاسی کرتی ہے۔‘

تاہم اس موقع پر جمعرات کو مرکزی پیرس میں بعض افراد نے نریندر مودی کے خلاف احتجاج بھی کیا تھا۔

انڈین فضائیہ میں موجود طیاروں کی بات کی جائے تو رواں سال مئی میں انڈین فضائیہ نے متعدد حادثات کے بعد سوویت دور کے مگ 21 لڑاکا طیاروں کے اپنے پورے بیڑے کو گراؤنڈ کر دیا تھا۔

یہ وہی مِگ طیارے تھے جن میں سے ایک کو 27 فروری 2019 کو پاکستان نے اپنی فضائی حدود میں داخل ہونے پر نشانہ بنانے کے بعد پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کو حراست میں لے لیا تھا۔ تاہم اگلے ہی دن پاکستان نے خیر سگالی کے تحت پائلٹ کو انڈیا کے حوالے کر دیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا