چین کے نائب وزیراعظم ہی لی فینگ کے دورہ پاکستان کے موقع پر دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی چھ دستاویزات اوریادداشتوں پر دستخط کر دیے گئے۔
چین کے نائب وزیراعظم اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے پولٹ بیورو کے رکن ہی لی فینگ پاکستان کے تین روزہ دورے پر ہیں، جہاں پیر کو انہوں نے پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔
اس موقعے پر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا کہ ’آج سے 10 برس قبل اس وقت کے وزیراعظم محمد نوازشریف اور چین کے صدر شی جن پنگ نے سی پیک پر دستخط کیے تھے تو معاہدے پر دستخطوں کی سیاہی خشک ہونے سے پہلے ہی عمل درآمد شروع ہوا۔‘
سرکاری خبر رساں اداے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے مطابق ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ایم ایل ون اور کراچی سرکلر ریلوے اہم منصوبےہیں اور ہمیں یقین ہے کہ یہ منصوبے کامیابی سے مکمل ہوں گے۔‘
وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال اور چین کے قومی کمیشن برائے اصلاحات و ترقی کے وائس چیئرمین سونگ لیان نے جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی آف سی پیک اور سی پیک فریم ورک میں سپیشل ایکسچینج آف میکنزم کے معاہدوں پر دستخط کیے۔
سیکرٹری وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق ظفر حسن اور پاکستان میں چین کی ناظم الامور فانگ چن سوائے نے چین کو سرخ مرچ کی برآمدات سے متعلق دستاویز پر دستخط کیے۔
این ایچ اے کے ممبر پلاننگ احسن امین اور پاکستان میں چین کی ناظم الامور فانگ چن سوائے نے قراقرم ہائی وے ری الائنمنٹ فیزٹو کی حتمی فزیبلٹی سٹڈی کی یادداشت پر دستخط کیے۔
دونوں ممالک نے انڈسٹریل ورکر ایکسچینج پروگرام اور ایم ایل ون منصوبے پر 21 ویں کانفرنس کی تکنیکی کمیٹی کے منٹس پر بھی دستخط کیے۔
اس موقع پر وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری، وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب، وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ ، وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیرمملکت حنا ربانی کھر، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور دیگر اعلیٰ حکام کے علاوہ چینی وفد کے اراکین بھی موجود تھے۔
یہ دورہ سی پیک کے 10 سال پورے ہونے پر حکومت پاکستان کی دعوت پر کیا جا رہا ہے اور اس دوران نائب وزیراعظم سی پیک کی 10ویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کریں گے۔
چین کے نائب وزیراعظم کا سی پیک منصوبے میں کردار
پیر کو وزارت اطلاعات سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ چینی نائب وزیراعظم ہی لی فینگ نے چین کے بین الاقوامی تعاون کے منصوبے ’بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو‘ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بیان کے مطابق: ’چیئرمین نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کی حیثیت سے ان کا پاکستان کو خطے میں تجارتی مرکز بنانے والے سی پیک اور اس سے متعلق منصوبوں کی منصوبہ بندی، عمل درآمد اور بروقت تکمیل میں بھی مرکزی کردار رہا ہے۔
’2013 میں شروع ہونے والے سی پیک کی بدولت جہاں چین پاکستان میں سب سے بڑا سرمایہ کار بنا، وہیں دونوں ملکوں کے درمیان توانائی، بنیادی ڈھانچے، مواصلات، تجارت، صنعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور زراعت کے شعبوں میں تعاون کو فروغ ملا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا: ’10 سال میں 11 ہزار میگاواٹ بجلی قومی نظام میں شامل ہوئی، نو سو کلومیٹر سے زائد بجلی کی ٹرانسمیشن لائنز ڈالی گئیں اور ملک کے طول و عرض میں نئی شاہراہوں کا جال بچھا۔‘
وزارت اطلاعات کے مطابق: ’سی پیک کی بدولت ملک میں پانچ نئے خصوصی اقتصادی زونز قائم ہوئے، جن سے معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کی راہ ہموار ہوئی اور دو لاکھ سے زائد افراد کو براہ راست روزگار ملا۔‘
بینک آف چائنہ کی اسلام آباد میں برانچ کا افتتاح
پیر ہی کو پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں بینک آف چائنہ کی پہلی برانچ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ یہ پاکستان میں بین آف چائنہ کی دوسری برانچ ہے اس سے قبل 2017 میں پہلی برانچ کراچی میں کھولی گئی تھی۔
اسحاق ڈار نے پاکستان کے مشکل حالات میں چین کے تعاون کو بھی سراہا اور کہا کہ سی پیک منصوبے کے اثرات سے جلد عام پاکستانی بھی مستفید ہو سکیں گے۔
وزیر خزانہ نے اس توقع کا بھی اظہار کیا کہ چین کی کرنسی یوآن جلد ایسی کرنسی بن جائے گی، جسے بین الاقوامی سطح پر قبول کیا جائے گا۔