مغربی افغانستان میں ہفتے کو 6.3 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں جان سے جانے والوں کی تعداد ’تقریباً 120‘ تک پہنچ گئی جبکہ 1000 سے زائد زخمیوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔
صوبہ ہرات کے ڈیزاسٹر مینیجمنٹ کے سربراہ موسیٰ اشعری نے بتایا کہ 'اب تک ایک ہزار سے زائد زخمی خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو ہمارے ریکارڈ میں شامل کیا گیا ہے اور تقریباً 120 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔'
زلزلہ پیما مرکز امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق ہفتے کی صبح 6.3 شدت کے زلزلے اور چار بڑے آفٹر شاکس محسوس کیے گئے۔
یو ایس جی ایس کے مطابق زلزلے کا مرکز ہرات شہر سے 40 کلومیٹر شمال مغرب میں تھا جب کہ پہلے زلزلے کے فوری بعد 5.5، 4.7، 6.3 اور 5.9 کی شدت کے آفٹر شاکس محسوس کیے گئے۔
زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 11 بجے کے قریب آیا، جس کے بعد لوگ افراتفری میں عمارتوں سے باہر نکل گئے۔
45 سالہ بشیر احمد نے اے ایف پی کو بتایا: ’ہم اپنے دفاتر میں تھے کہ اچانک عمارت ہلنے لگی، چھتوں سے پلاسٹر گرنے لگے اور دیواروں میں دراڑیں پڑ گئیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ زلزلے سے دیواریں اور عمارتوں کے کچھ حصے گر گئے۔ ’میں اپنے خاندان سے رابطہ نہیں کر پا رہا کیوں کہ نیٹ ورک منقطع ہیں۔ میں بہت پریشان اور خوف زدہ ہوں۔ یہ خوف ناک صورت حال تھی۔‘
زلزلے کے بعد خواتین اور بچے بھی گلیوں اور سڑکوں پر نکل آئے اور پہلے زلزلے اور آفٹر شاکس کے خوف سے واپس عمارتوں میں جانے سے ڈرتے رہے، جو تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق زلزلہ اتنا شدید تھا کہ اس سے سینکڑوں اموات کا خدشہ ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یو ایس جی ایس کے مطابق: ’بڑی تعداد میں اموات کا خدشہ ہے اور تباہی ممکنہ طور پر وسیع ہو سکتی ہے۔ ماضی میں اس شدت کے زلزلوں کو دیکھتے ہوئے علاقائی اور قومی سطح پر فوری ردعمل کی ضرورت ہے۔‘
امریکی جیولوجیکل سروے کہا کہ ہفتے کو آنے والے زلزلے کی گہرائی صرف 14 کلومیٹر تھی جو انتہائی خطرناک ہے۔ ہرات شہر کو افغانستان کا ثقافتی دارالحکومت سمجھا جاتا ہے۔
2019 کے عالمی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق یہ شہر صوبہ ہرات کا دارالحکومت ہے، جس کی 19 لاکھ آبادی ہے۔
گذشتہ سال جون میں 5.9 شدت کے زلزلے سے اس خطے میں ایک ہزار سے زائد اموات ہوئی تھیں اور ہزاروں افراد بے گھر ہوئے تھے۔
رواں سال مارچ میں شمال مشرقی افغانستان میں آنے والے 6.5 شدت کے زلزلے سے افغانستان اور پاکستان میں 13 اموات ہوئی تھیں۔